Book Name:Faizan e Hazrat Junaid Baghdadi
انسان بنایا ، وہ قادِر و قَیّوم رَبّ خود فرماتا ہے :
وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(۵۶) ( پارہ : 27 ، سورۂ ذاریات : 56 )
ترجمہ کَنْزُ العرفان : اور میں نے جنّ اور آدمی اسی لئے بنائےکہ میری عبادت کریں۔
کھانا ، پینا ، پہننا ، مال و دولت وغیرہ یہ سب ہماری زِندگی کی ضروریات ہیں ، عِبَادت اَصْل مقصدِ زندگی ہے ، اب ہم تھوڑی دیر کے لئے غور کریں؛ہم زِندگی کی ضروریات کو کتنا وقت دیتے ہیں اور مقصدِ زندگی یعنی عِبَادت کے لئے کتنا وقت نکالتے ہیں ؟ اپنے 24 گھنٹوں کا کبھی جائزہ لیں۔ شاید ہماری زندگی کا اَکْثَر حِصَّہ ضروریات کے پیچھے بھاگ دوڑ کرتے گزر رہا ہے ، آہ ! دُکانداری ، ملازمت اور کاروبار کے چکّر میں نَمازیں تو قضاکر دی جاتی ہیں مگر مقصدِ حیات ( مثلاً نماز ) کے لئے کاروبار کی قربانی ( Sacrifice ) کم ہی کوئی دیتا ہے۔آہ ! ہماری تجارت ، کاروبار ، ملازمت ( Job ) وغیرہ ہمیں اللہ پاک کے ذِکْر ، اس کی یاد اور عبادت سے غافِل ( Heedless ) کر دیتی ہے ، کاش ! ایسا نہ ہوا کرے... ! ! اللہ پاک قرآنِ کریم میں ہمیں حکم دیتا ہے :
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُلْهِكُمْ اَمْوَالُكُمْ وَ لَاۤ اَوْلَادُكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِۚ-وَ مَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِكَ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ(۹) ( پارہ : 28 ، سورۂ منافقون : 9 )
ترجمہ کَنْزُ الایمان : اے ایمان والو تمہارے مال نہ تمہاری اولاد کوئی چیز تمہیں اللہ کے ذکر سے غافِل نہ کرے اور جو ایسا کرے تو وہی لوگ نقصان میں ہیں۔
تفسیر صراط الجنان میں اس آیت کے تحت ہے : ( یعنی ) اے ایمان والو ! منافقوں کی طرح تمہارے مال اور تمہاری اولاد تمہیں اللہ پاک کے ذکر سے غافِل نہ کر دے اور جو ایسا کرے گا کہ دنیا میں مشغول ہو کر دین کو فراموش کر دے گا ، مال کی محبت میں اپنے