Book Name:Fazail e Bait ul ALLAH
علامت ہے ۔ یہی رنگ دل کی بات ظاہر کر رہا ہے جو نور والے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم سے مِلا ہوا ہے ( یعنی گنبدِ خضراء شریف ) وہ خوشی سے سرسبز ہے اور جو دُور ہے ( یعنی کعبہ شریف ) وہ جدائی کے غم میں سیاہ لباس پہنے ہوئے ہے۔
* پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے دادا جان حضرت عبدُ المُطَّلِب نے کعبہ شریف کو ایک بار سونے سے سجایا تھا ( [1] ) * اسی طرح ولید بن عبد الملک نے اپنے دورِ حکومت میں 36 ہزار سونے کی اشرفیاں بھیجیں اور اپنے گورنر کو حکم دیا کہ اس رقم سے کعبہ شریف کی دِیواروں پر سونے کا کام کروایا جائے ، سونے کا پرنالہ بنایا جائے اور ستونوں پر بھی سونا چڑھایاجائے ( [2] ) * اسی طرح امین بن ہارون الرشید نے اپنے دورِ حکومت میں کعبہ شریف کے دروازے پر سونے کا پتّر چڑھوایا ، اس میں سونے کی کیلیں لگوائیں۔ ( [3] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! کعبہ شریف بہت ہی بابرکت مقام ہے ، اس کی بہت ساری خصوصیات ہیں؛ اللہ پاک فرماتا ہے :
وَ اِذْ جَعَلْنَا الْبَیْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَ اَمْنًاؕ ( پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ : 125 )
ترجمہ کَنْزُ الایمان : اور یاد کرو جب ہم نے اس گھر کو لوگوں کے لیے مرجع اور امان بنایا۔
اس آیتِ کریمہ میں کعبہ شریف کی 2 خصوصیات بیان ہوئیں : ( 1 ) : کعبہ شریف