Fazail e Bait ul ALLAH

Book Name:Fazail e Bait ul ALLAH

ایک صُورت عُلَمائے کرام  نے یہ لکھی ہے جو خوش نصیب حرمِ پاک میں داخِل ہو جاتا ہے ، اللہ پاک مخلوق کے دِل میں اس کے لئے شفقت رکھ دیتا ہے ( [1] ) ، یہاں تک کہ  اگر شِکار کرنے والا جانور کسی دوسرے جانور   ( مثلاً شیر ہِرن پر حملہ کر رہا ہو )  اور وہ جانور دوڑ کر حدودِ حرم میں پہنچ جائے تو شِکاری جانور اسے چھوڑ دیتا ہے ، اُس پر حملہ نہیں کرتا ، اسی طرح جو یہاں آ کر پناہ لیتا ہے ، اللہ پاک اسے پناہ عطا فرما دیتا ہے۔ ( [2] )

ظالِم شوہَر کا ہاتھ شَل ہو گیا

حضرت حُوَیْطَبْ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : دورِ جاہلیت کی بات ہے ، میں کعبہ شریف کے قریب بیٹھا تھا ، اتنے میں ایک عورت وہاں آئی ، اس کا شَوْہر اس پر ظلم کر رہا تھا ، عورت نے اپنے شوہَر کے خِلاف کعبہ شریف کے وسیلے سے پناہ مانگی مگر شوہَر کو اب بھی حیا نہ آئی ، اُس نے جیسے ہی عورت کی طرف ہاتھ بڑھایا تو اس کا ہاتھ شَل  ( یعنی بےجان )  ہو گیا۔ ( [3] )  

 ( 3 ) : کعبہ شریف کی ایک خصوصیت : طواف

پیارے اسلامی بھائیو ! کعبہ شریف کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ دُنیا  میں یہ واحِد وہ مقام ہے ، جہاں کا طواف کیا جاتا ہے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :

وَ لْیَطَّوَّفُوْا بِالْبَیْتِ الْعَتِیْقِ(۲۹)     ( پارہ : 17 ، سورۂ حج : 29 )

ترجمہ کَنْزُ الایمان : اور اس آزاد گھر کا طواف کریں ۔


 

 



[1]...تفسیرِ کبیر ، پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران ، زیرِ آیت : 97 ، جلد : 3 ، صفحہ : 303۔

[2]...تفسیرِ بغوی ، پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران ، زیرِ آیت : 96 ، جلد : 1 ، صفحہ : 385۔

[3]...معجمِ کبیر ، جلد : 2 ، صفحہ : 297 ، رقم : 2999 ۔