Fazail e Bait ul ALLAH

Book Name:Fazail e Bait ul ALLAH

سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! یہ ہیں کعبہ شریف کی بلند شانیں... ! ! * کعبہ شریف بابرکت مقام ہے * اس کی برکت سے شِفَا ملتی ہے * کعبہ شریف کی طرف دِل مائِل رہتے ہیں * کعبہ شریف کی برکت سے امن و امان نصیب ہوتا ہے * کعبہ شریف کی برکت سے روزِ قیامت اَمن والوں کے ساتھ اُٹھنا نصیب ہو گا * جو کعبہ شریف سے پناہ حاصِل کرتا ہے اسے پناہ دی جاتی ہے * کعبہ شریف کا طواف کرنا مُنْفَرِد نیکی ہے * طواف کرنے والے کو ہر قدم پر 10 نیکیاں ملتی ہیں ، 10 گُنَاہ مٹائے جاتے ہیں اور 10 درجات بلند کر دئیے جاتے ہیں۔ کاش ! ہمیں بھی کعبہ شریف کی زیارت کرنا ، غِلافِ کعبہ سے لپٹنا ، حطیمِ پاک میں نماز پڑھنا ، حجرِ اَسْود کو  چومنا اور کاش ! جُھوم جُھوم کر کعبہ شریف کا طواف کرنا نصیب ہو جائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ  خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔  

حج کے شوقین کا کام بن گیا

پیارے اسلامی بھائیو ! یاد رکھئے ! کعبہ شریف کی حاضِری یعنی حج و عمرہ کے لئے مال و دولت کی نہیں بلکہ دِل کی تڑپ اور ذوق و شوق کی ضرورت ہے۔ جس کے دِل میں تڑپ ہو ، اس کے لئے کہیں نہ کہیں سے اَسْباب بن ہی جاتے ہیں۔ امام ابن جوزی  رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ایک عاشقِ رسول تھا ، اسے حج پہ جانے کا بڑا شوق تھا ، 3 سال تک مسلسل وہ حج کے لئے دعائیں کرتا رہا ، گِڑگِڑا کر رَبّ کی بارگاہ میں عرض کرتا رہا :

بڑا حج پہ آنے کو جی چاہتا ہے          بُلاوا اب آ ئیگا کب یاالٰہی !

مَیں مکّے میں آؤں مدینے میں آؤں     بنا    کوئی   ایسا   سَبب   یا   الٰہی ! ( [1] )


 

 



[1]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 107۔