Book Name:Fazail e Bait ul ALLAH
کعبہ شریف رویا اور بارگاہِ اِلٰہی میں عرض گزار ہوا : اے اللہ پاک ! تیرے نبیوں میں سے ایک نبی علیہ السَّلام کا لشکر یہاں سے گزرا مگر وہ میرے پاس تشریف نہ لائے۔ اس پر اللہ پاک نے ارشاد فرمایا : اے کعبہ ! نہ رَو... ! ! میں اپنے بندوں پر تیرا حج فرض کروں گا جو تیری طرف ایسے آئیں گے ، جیسے پرندے اپنے گھونسلے کی طرف آتے ہیں ، وہ تیری طرف ایسے روتے ہوئے دوڑیں گے ، جس طرح اُونٹنی اپنے بچے کے شوق میں دوڑتی ہے۔ ( اے کعبہ ! ) میں تجھ ( یعنی تیرے شہر ) میں نبیِّ آخِرُ الزَّماں ( صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ) کو پیدا کروں گا ، جو مجھے سب انبیا سے زیادہ پیارا ہے۔ ( [1] )
اللہ اَکْبَر ! کعبہ شریف کی کیسی نِرالی شان ہے کہ اللہ پاک نے لوگوں کے دِل اس کی طرف مائِل کر دئیے ہیں ، الحمد للہ ! دُنیا کے کونے کونے سے لوگ پیسے خرچ کر کے ، سَفَر کی مشکلات اُٹھا کر یہاں آتے اور طوافِ کعبہ کی سَعَادت پاتے ہیں اور کتنے بیچارے وہ ہیں جو حاضِر نہیں ہو پاتے مگر کعبہ شریف کو ایک نظر دیکھنے کے لئے تڑپتے رہتے ہیں۔
بڑا حج پہ آنے کو جی چاہتا ہے بُلاوا اب آئے گا کب یااِلٰہی !
مَیں مکّے میں آؤں مدینے میں آؤں بنا کوئی ایسا سَبب یااِلٰہی ! ( [2] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
( 2 ) : کعبہ شریف مقامِ اَمَن ہے
پیارے اسلامی بھائیو ! کعبہ شریف کی دُوسری اَہَم خصوصیت یہ ہے کہ اللہ پاک نے