Masjid Banana Sunnat e Anbiya Hai

Book Name:Masjid Banana Sunnat e Anbiya Hai

بنائیں اور تَوَجُّہ رکھا کریں تو بہت آسانی کے ساتھ بھی مسجد کی صَفَائی کا ثواب کما سکتے ہیں ، مسجد میں صفائی کے باوُجُود بھی بعض دفعہ کوئی تنکا وغیرہ رہ جاتا ہے ، تَوَجُّہ رکھیں ، کوئی تنکا وغیرہ پڑا دیکھیں تو اُٹھا لیں ، میرے شیخِ طریقت ، امیر اہلسنت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کی عادتِ کریمہ ہے کہ آپ اپنی جیب میں شاپَر رکھتے ہیں ، جہاں کوئی تنکا یا بال وغیرہ نظر آئے ، اُٹھا کر شاپَر میں ڈال لیتے ہیں۔ ( [1] )  یہ انداز اختیار کر کے بھی مسجد کی صَفَائی کا ثواب کمایا جا سکتا ہے۔ اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔

 ( 4 ) : مسجد کا احترام کرنا

مسجد سے متعلق اللہ والوں کی چوتھی اچھی عادَت ہے : مسجد کا اَدب و احترام کرنا۔ یہ بہت ہی ضروری بات ہے کیونکہ مسجد کی بےادبی کے سبب نیکیاں ضائِع ( Waste )  ہو جانے کا سخت اندیشہ ہے۔ ہمارے بزرگانِ دِین ، اللہ پاک کے نیک بندے مسجد کا بہت ادب و احترام کیا کرتے تھے * ایک بزرگ  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں نے کبھی مسجِد میں کسی چیز سے ٹیک لگائی نہ اس میں پاؤں پھیلائے اور نہ ہی اُس میں کبھی دُنیوی بات چیت کی ( [2] )  * حضرتِ خلف بن اَیوب  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ مسجد میں تشریف فرما تھے کہ ایک لڑکے نے حاضر خدمت ہوکر کوئی دنیاوی  بات پوچھی ، آپ اُٹھ کر مسجد سے باہر تشریف لے گئے پھراس لڑکے کی بات کا جواب ارشاد فرمایا۔جب آپ سے اس کا سبب پوچھا گیا تو  ارشاد فرمایا : میں مسجد میں دنیاوی بات کرنے کو ناپسند کرتا ہوں ( [3] )  * اسی طرح حضرت علی بن


 

 



[1]...پیکرِ شرم و حیا ، ( تذکرۂ امیرِ اہلسنت ، قسط : 7 ) ، صفحہ : 17۔

[2]...تَنْبِیْهُ الْغَافِلِین ، باب حرمۃ المساجد ، صفحہ : 174۔

[3]...تَنْبِیْهُ الْغَافِلِین ، باب حرمۃ المساجد ، صفحہ : 174ملتقطًا۔