Book Name:Masjid Banana Sunnat e Anbiya Hai
دیتا تھا ، اس کے باوُجُود آپ مسجد جانے سے نہ رُکتے ، فجر کی نماز بھی مسجد میں باجماعت پڑھا کرتے تھے۔ ( [1] )
سُبْحٰنَ اللہ ! اندازہ کیجئے ! یہ کیساعظیمُ الشّان جذبہ ہے ، مسجد کے ساتھ کیسی حسین محبّت ہے۔ ہم اپنا بھی حال دیکھیں؛ہمارے سَر میں ذرا درد ہو جائے ، ذرا بُخار آئے تو مسجد کی حاضِری سے محروم ہو جاتے ہیں بلکہ کتنے تو ایسے ہوں گے جو ذرا بُخار ( Fever ) وغیرہ کے سبب نمازیں تک قضا کر ڈالتے ہوں گے ، بازار جانا پڑ گیا ، نوکری پر ہیں ، کوئی کام یاد آ گیا تو مسجد کی حاضِری سے چھٹی کر لیتے ہیں ، نمازِ باجماعت کی صُورت میں 27 نمازوں کا جو ثواب ملتا ہے اس سے بھی محروم ہو جاتے ہیں۔ اللہ پاک ہمارے حالِ زار پر رحم فرمائے۔ کاش ! ہمیں بھی مسجد کے ساتھ گہری محبّت اور وابستگی نصیب ہو جائے۔
ہو جائیں مولا مسجدیں آباد سب کی سب سب کو نَمازی دے بنا یا ربِّ مصطَفٰے ! ( [2] )
* پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : جو بندہ مسجد میں جا کر باجماعت نماز ادا کرتا ہے ، مسجد میں جاتے اور آتے وقت اس کے ہرہر قدم پر ایک گُنَاہ معاف ہوتا ہے اور ایک نیکی لکھی جاتی ہے ( [3] ) * بُخاری و مسلم کی حدیث ہے : روزِقیامت 7 قسم کے لوگ عرشِ اِلٰہی کے سائے میں ہوں گے ، ان میں سے ایک وہ ہے جس کا دِل مسجد میں لگا رہتا ہے۔ ( [4] )