Book Name:Masjid Banana Sunnat e Anbiya Hai
خوّاص رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ مسجد کے آداب اور اس کے احترام کا بہت خیال رکھا کرتے تھے۔
ایک ولئ کامِل کی چند مبارک ادائیں
* آپ کی عادَت مبارک تھی کہ جب بھی مسجد میں آنا ہوتا تو گھر سے وُضُو کر کے آتے ، بےوُضُو ہونے کی حالت میں مسجد کے دروازے سے اندر آنا بھی آپ کو گوارا نہیں تھا ( [1] ) * جب مسجد میں تشریف لے آتے تو مسجد کی بےادبی کے خوف سے تھر تھر کانپا کرتے تھے ( [2] ) * جب نماز وغیرہ سے فارِغ ہو کر مسجد سے نکلتے تو کہتے : سب تعریفیں اللہ پاک کے لئے ہیں جس نے مجھے مسجد میں سلامتی کے ساتھ رہنے ( یعنی مسجد کی بےادبی سے بچنے ) کی توفیق عنایت فرمائی ( [3] ) * اسی طرح حضرت علی خوّاص رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اکیلے مسجد میں جانا پسند نہیں فرماتے تھے ، آپ مسجد کے دروازے پر آ کر رُک جاتے ، جب کوئی دُوسرا شخص آتا تو اس کے پیچھے پیچھے مسجد میں داخِل ہوتے اور فرمایا کرتے : میں اس لائق نہیں کہ بارگاہِ اِلٰہی میں حاضِر ہو سکوں ( اس لئے دوسروں کے تابِع ہو کر آ جاتا ہوں ) ۔ ( [4] )
اللہ اکبر ! کیسے انوکھے انداز ہیں ، غور فرمائیے ! کہ یہ اللہ پاک کے نیک بندے کس قدر مسجد کے آداب کا لحاظ رکھا کرتے تھے۔ ہمیں بھی چاہئے کہ ہم مسجد کے آداب کا خوب لحاظ رکھیں۔ آج کل معلومات ( Information ) کی بہت کمی ہے ، مسجد کے آداب کیا ہیں ، لوگوں کو اس کی معلومات ہی نہیں ہوتی ، مسجد میں آتے ہیں ، یقیناً نیکی کی نیت سے ہی آتے ہوں گے مگر معلومات کی کمی ( Lack of Information ) کے سبب مسجد کی
[1]... لَوَاقِحُ الْاَنْوَار ، العہد العاشر فی اکرام المساجد ، جلد : 1 ، صفحہ : 114۔
[2]... لَوَاقِحُ الْاَنْوَار ، العہد العاشر فی اکرام المساجد ، جلد : 1 ، صفحہ : 114۔
[3]... لَوَاقِحُ الْاَنْوَار ، العہد العاشر فی اکرام المساجد ، جلد : 1 ، صفحہ : 114۔
[4]... لَوَاقِحُ الْاَنْوَار ، العہد العاشر فی اکرام المساجد ، جلد : 1 ، صفحہ : 114بتغیر قلیل۔