Masjid Banana Sunnat e Anbiya Hai

Book Name:Masjid Banana Sunnat e Anbiya Hai

کاش ! ہمیں بھی یہ سَعَادت ملے ، ہم اپنا زیادہ سے زیادہ وقت مسجد میں گزارنے کی عادَت بنائیں۔ ہماراحال ایسا ہے کہ پارکوں میں دِل لگتا ہے ، ہوٹلوں پر دِل لگتا ہے ، کھیل کے میدانوں میں ، فضولیات میں بلکہ مَعَاذَ اللہ ! گُنَاہوں بھرے کاموں میں دِل لگتا ہے ، ہاں ! دِل نہیں لگتا تو مسجد میں نہیں لگتا۔ یہ حقیقت ہے ، ہمارے معاشرے کا حال ایسا ہو گیا کہ کام ، کاج سے فرصت مل جائے یا چھٹی کا دِن ہو تو ہم لوگ مختلف پروگرام بنا لیتے ہیں ،  کبھی دوستوں کے ساتھ پکنک پر جانا ہے ، کبھی تفریح گاہوں کی زینت بننا ہے ، کبھی کہیں کھانے کا پلان بن گیا تو کبھی گھومنے پھرنے کا پروگرام بن گیا۔ اللہ والوں کا انداز کیسا تھا ؟ انہیں فرصت ملتی تو اللہ پاک کے گھر ، مسجد میں پہنچ جایا کرتے تھے۔ کاش ! ہمارا بھی ایسا ذِہن ( Mindset )  بن جائے۔

مسجد کو اپنا گھر بنا لو !

حضرت اِبْنِ عمیر رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے ، رسولِ ذیشان ، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : دُنیا میں مہمان بن کر رہو اور مسجد کو اپنا گھر بنا لو  ( یعنی جیسے گھر میں دِل لگتا ہے ، مسجد میں ایسے دِل لگاؤ ) ! ( [1] )

کیسی خوبصُورت بات ہے ، ہم لوگ مسجد کے ساتھ ایسا تعلق ( Relation )  رکھتے ہیں جیسے مسجد کوئی مُسَافِر خانہ ہو ، اذان ہوئی ، مسجد میں آئے ، نماز پڑھی اور واپس چلے گئے ، یہ بھی اَقَلِّ قَلِیْل یعنی بہت تھوڑے لوگ کرتے ہیں ، کتنے تو ایسے ہیں جو نمازوں کی پرواہ ہی نہیں کرتے۔ اللہ پاک انہیں توفیق بخشے اور ہمارے حال پر رحم فرمائے ، خیر ! جو نمازیں پڑھتے ہیں ، ان کا بھی یہ حال ہے کہ آئے ، نماز پڑھی اور چلتے بنے جبکہ ہماری دُکان ، ہمارے گھر کے ساتھ ہمارا تعلق کیسا ہوتا ہے ؟ اس کے بالکل اُلٹ... ! !  جس طرح ہمارا گھر


 

 



[1]...حلیۃ الاولیاء ، جلد : 1 ، صفحہ : 438 ، حدیث : 1252۔