Book Name:Masjid Banana Sunnat e Anbiya Hai
مگر اس کا کہیں پتا نہ چلے ، پھر کافِی عرصے کے بعد وہ کھویا ہوا شخص گھر واپس آئے تو ) جتنی خُوشی اُن گھر والوں کو ہوتی ہے ، اللہ پاک اس بندے سے اُتنا ہی خوش ( Happy / Glad ) ہوتا ہے جو مسجد کو ذکر و نماز کے لئے اپنا گھر بنا لیتا ہے۔ ( [1] )
اللہ پاک ہمیں مسجد کی محبّت نصیب فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
پیارے اسلامی بھائیو ! ہمارے بزرگانِ دین ، صحابہ ، تابعین اور دیگر نیک لوگوں کی سیرت پڑھیں تو پتا چلتا ہے کہ یہ اللہ والے مسجدوں کے ساتھ کیسی وابستگی اور محبّت رکھتے تھے۔ آئیے ! اس تعلق سے اللہ والوں کی 4مبارک عادات سنتے ہیں :
( 1 ) : پہلی عادَت : زیادہ وقت مسجدمیں گزارنا
اللہ والوں کی مبارک عادَت تھی کہ یہ حضرات اپنا زیادہ سے زیادہ وقت مسجد میں گزارنا پسند فرماتے تھے بلکہ امام شعرانی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے لکھا ہے کہ اللہ پاک کے نیک بندے مسجد کے قریب گھر بنانے کو پسند فرماتے تھے تاکہ مسجد میں جانے اور زیادہ سے زیادہ وقت مسجد میں گزارنے میں آسانی رہے * حضرت عطاء بن ابو رَبَاح رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے 40 سال تک مسجد کو اپنا گھر بنائے رکھا ( یعنی مسجد ہی میں رہے ، بِلاضرورت مسجد سے نکلے ہی نہیں ) * حضرت مالِک بن دینار رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ ) کو مسجد سے ایسی محبّت تھی ) فرمایا کرتے تھے : اگر طبعی حاجات نہ ہوتیں تو میں مسجد سے کبھی باہَر نہ نکلتا * حضرت ابوصادِق رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : مسجد میں بیٹھنا لازِم پکڑ لو ! کیونکہ مسجد میں بیٹھنا نبیوں کا طریقہ ہے۔ ( [2] )