Masjid Banana Sunnat e Anbiya Hai

Book Name:Masjid Banana Sunnat e Anbiya Hai

قصبہ ، وہ گاؤں نامکمل ( Incomplete )  ہے ، جہاں مسجد موجود نہ ہو۔ یہ انبیائے کرام علیہم  السَّلَام کا پیارا وَصْف ہےکہ یہ بلند رُتبہ حضرات جہاں تشریف لے جاتے ، وہاں سب سے پہلے مسجد کی بنیاد رکھا کرتےتھے ، یہاں تک کہ انبیائے کرام علیہم  السَّلَام کو اپنی رہائش ( Residence )   کی فِکْر نہ ہوتی تھی بلکہ انہیں فِکْر ہوتی تھی تو مسجد بنانے کی ہوتی تھی۔

مسجد بنانا سُنّتِ انبیا ہے

 * دیکھئے ! حضرت آدَم عَلَیْہِ السَّلَام جب دُنیا میں تشریف لائے ، ظاہِر ہے تب یہ دُنیا وِیْران  ( Unpopulated / Vacant )  تھی ، صِرْف 2 ہی انسان حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام اور ان کی زوجۂ محترمہ حضرت حواء   رَحمۃُ اللہ عَلَیْہا  تھے ، یہ مکان ( Residence ) ، کوٹھیاں  ( Mansions ) ، عالی شان محلّات ( Splendid Palaces )  وغیرہ کچھ بھی نہ تھا ، اس ماحول میں حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کو یہاں اس زمین پر آ کر جس چیز کی فِکْر ہوئی ، وہ یہی مَسْجِد تھی۔ آپ نے اس دُنیا میں تشریف لا کر سب سے پہلے مسجد بنائی ، آپ سری لنکا میں تشریف لائے تھے ، وہاں سے پیدل چل کر مکہ مکرمہ تشریف لائے اور کعبہ شریف تعمیر ( Construct )  کیا * اسی طرح طوفانِ نُوح کے بعد حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے کعبہ شریف کی دوبارہ تعمیر کی ، آپ حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کو اُن کی والدہ کے ساتھ مکہ مکرمہ کی بےآباد وادی ( Desolate Valley )  میں چھوڑ کر گئے ، پھر حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کی قربانی ( Sacrifice )  کا واقعہ ہوا ، کتنی قربانیاں پیش کرنے کے بعد حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے کعبہ شریف کی تعمیر کا شرف حاصِل کیا * مسجدِ اَقْصیٰ  جہاں پیارے آقا ، معراج کے دولہا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم شبِ معراج تشریف لے کر گئے ، انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلام  کو نماز پڑھائی ، اس مبارک مسجد کی پہلی تعمیرحضرت