Book Name:Farooq e Azam ki Ajziyan

*آپ کے اسلام قبول کرنے پر فرشتوں نے خُوشی منائی*بارگاہِ رسالت سے آپ کو فارُوق لقب مِلا۔ فاروق کا معنیٰ ہے: حق اور باطِل میں فرق کر دینے والا*قرآنِ کریم کی  تقریبا ً20 آیات آپ کی رائے کے مُوافق نازِل ہوئیں*آپ کو اس اُمَّت کا محَدَّث فرمایا گیا اور مُحَدَّث وہ ہوتا ہے جس کی زبان پر فرشتے کلام کرتے ہیں*آپ رَضِیَ  اللہُ عنہ اسلام کی تمام اَہَم منصوبہ بندیوں میں اللہ  پاک کے حبیب، حبیبِ لبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے خصوصی مُشِیْررہے*ساری زِندگی حُضُور جانِ کائنات، فخر موجودات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خدمت میں گزاری *خلیفۂ اَوَّل حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ  اللہُ عنہ کی وفات کے بعد 12 سال تک مسلمانوں کے خلیفہ اور اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن رہے ۔

پسِ صدیق اکبر مصطفےٰ کے سب صحابہ میں

ہے  بےشک  سب  سے  اُونچا  مرتبہ  فاروقِ  اعظم  کا([1])

*آخر مسجدِ نبوی شریف میں، نمازِ فجر پڑھاتے ہوئے، ایک کافِر نے خنجر سے آپ پر حملہ کیا، جس سے آپ زخمی ہوئے اور مدینۂ پاک میں شہادت کی موت پائی۔ حضرت صُہَیب رَضِیَ  اللہُ عنہ نے آپ کی نمازِ جنازہ پڑھائی اور روضۂ پاک میں حضور جانِ کائنات، فخرِ موجودات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے پہلو مبارک میں دَفْن ہوئے۔ ([2])

حیاتی میں تو تھے ہی خدمتِ محبوبِ خالق میں            مزار اب ہے قریبِ مصطفےٰ فاروقِ اعظم کا([3])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...وسائِلِ بخشش، صفحہ:526۔

[2]...کرامات فاروقِ اعظم، صفحہ:5تا6خلاصۃً۔

[3]... کرامات فاروقِ اعظم، صفحہ:7۔