Book Name:Karbala Ke Jaan Nisaron
خُدا میں پیش کی گئی ایک عظیم قربانی اور اس پر ملنے والے اِنْعام کی داستان سُناتا ہوں۔
ایک صحابیرَضِیَ اللہُ عنہتھے، نام مُبارَک سَعْد تھااور رنگ کالا تھا، ایک دِن بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے، عرض کیا: یارسولَ اللہ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! کیا میرے کالے رنگ کی وجہ سے مجھے جنّت میں جانے سے روک دیا جائے گا؟ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: کیا تم اللہ و رسول پر ایمان رکھتے ہو؟ عرض کیا: جی ہاں! میں 8 ماہ پہلے ہی مسلمان ہوا ہوں۔ فرمایا: خُدا کی قسم! پِھر تمہارا رنگ تمہیں جنّت سے نہیں روکے گا۔ حضرت سَعدرَضِیَ اللہُ عنہنے عرض کیا: یارسولَ اللہ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! جب بات ایسی ہے (کالا رنگ جنّت میں جانے سے رُکاوٹ نہیں ہے ) تو پِھر مجھے کوئی رشتہ کیوں نہیں دیتا؟
اب اَصْل معاملہ واضِح ہو چکا تھا، پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: تم فُلاں صحابی کے ہاں جاؤ! انہیں کہو کہ اللہ پاک کے رسول صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے تمہاری بیٹی کا نِکاح مجھ سے کر دیا ہے۔
حضرت سَعدرَضِیَ اللہُ عنہان صحابی کے گھر پہنچے، پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا پیغام انہیں پہنچایا، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہ الحمد للہ! فرمانبردار تھے، انہوں نے پیغام سُنا تو فوراً بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے اور اپنی بیٹی کا نِکاح حضرت سَعدرَضِیَ اللہُ عنہکے ساتھ کر دیا۔ اب پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت سَعدرَضِیَ اللہُ عنہکے لئے پیسوں کا اہتمام فرمایا، انہوں نے پیسے لئے اور اپنی زوجہ کے لئے کچھ چیزیں خریدنے بازار چلے گئے۔
اب یہ موقع قربانی کا ہے، نہ جانے کب سے دِل میں شادِی کی حسرت ہو گی، آج وہ حسرت پُوری ہوئی، حضرت سَعدرَضِیَ اللہُ عنہکا ابھی ابھی نِکاح ہوا ہے، ابھی زوجہ کو دیکھا