Book Name:Itifaq Main Barkat Hai
یہ اسلامی تہذیب کا حُسْن ہے۔جب یہ بنیاد پُورے طَور پر مُعَاشرے میں رچ بس جائے تو امیر غریب کا فرق مٹ جاتا ہے، مُعَاشرے میں لِلّٰہِیَت، اخُوَّت، محبّت ، بھائی چارہ اور جاں نثاری پروان چڑھتی ہے۔
اِسْلامی اَخُوَّت و بھائی چارے کے فضائل
* اللہ پاک کے پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا: روزِ قیامت اللہ پاک فرمائے گا: میرے جلال (یعنی دُنیوی اغراض کے لئے نہیں بلکہ میری عظمت پہچانتے ہوئے، میری اطاعت) کے سبب آپس میں محبّت رکھنے والے کہاں ہیں؟ آج (یعنی روزِ قیامت) جبکہ میرے عرش کے سِوا کوئی سایہ نہیں، میں انہیں اپنے عرش کے سائے میں جگہ عطا فرماؤں گا۔ ([1]) *حضرت مُعَاذ بن جبل رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اللہ پاک فرماتا ہے: میری رضا کے لئے آپس میں محبّت رکھنے والوں، میری رضا کے لئے مل بیٹھنے والوں، میری رضا کے لئے ایک دوسرے سے مُلاقات کرنے والوں اور میری رضا کے لئے ایک دوسرے پر خرچ کرنے والوں کے لئے میری محبّت واجِب ہو گئی۔ ([2])
اِتِّفاق و اتحاد بڑھانے کے طریقے
پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے گھروں میں، اپنے محلے میں، اپنے