Itifaq Main Barkat Hai

Book Name:Itifaq Main Barkat Hai

جب بھی کسی جگہ پڑاؤ کرتے تو ایک جگہ مِل کر رہتے۔ ([1])

مشہور مُفسر ِقُرآن، حکیم الاُمّت مُفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: (الگ الگ ٹھہرنا شیطان کی طرف سے ہے کیونکہ) تمہارے اِس طرح بِکھرنے سے شیطان کو موقع ملتا ہے کہ کُفّار سے تم پر چڑھائی کرا دے کیونکہ وہ سمجھیں گے کہ یہ لوگ الگ الگ ہیں اِن پر اچانک ٹوٹ پڑو، یہ ایک دوسرے کی مدد نہ کر سکیں گے، اِس طرح الگ الگ اُترنا خطرناک ہے۔ مفتی صاحب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ مزید فرماتے ہیں: جیسے جسمانی دُوری خطرناک ہے، ایسے ہی دِلی دُوری بھی شیطانی اَثَر سے ہوتی ہے اور سخت خطرناک ہے۔ حُضُورِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے مُسلمانوں کے صِرْف جسموں کو یکجا (اکٹھا) نہ فرمایا بلکہ اُن کے دِلوں کو بھی یکجا کر دیا، مُسلمان ایک دِل اور ایک جان ہیں۔ رَبّ کریم مُسلمانوں میں تنظیم اور یکجہتی نصیب کرے۔ ([2])

جو کرے گا امتیازِ رنگ وخُوں مٹ جائے گا  تُرکِ خرگاہی ہو یا اعرابی والا گُہر

نسل اگر مسلم کی مذہب پر مُقَدَّم ہو گئی                            اُڑ گیا دنیا سے تُو مانندِ خاکِ راہ گزر

وضاحت:جو رنگ، نسل اور خون کے فرق میں مبتلا ہوگا، وہ مٹ جائے گا خواہ وہ شاہی خیموں میں رہنے والے تُرک ہوں یا پھر عرب کا عالی مرتبت خاندان ہو۔ اگر مسلمان نے رنگ و نسل کو مذہب پر ترجیح دینا شروع کردی تو وہ راستے کی غبار کی طرح  دنیا میں بے وَقْعَت ہو  جائے گا۔

اسلام اور نفرت مٹاؤ تحریک

مدینہ مُنَوَّرہ میں عرب کے 2 قبیلے رہتے تھے، ایک کا نام اَوس تھا، دوسرے کا نام: خَزْرَج۔ اَوْس و خزرج پہلے تو بڑے اِتِّفاق  و اِتّحاد کے ساتھ مِل جُل کر رہتے تھے مگر پھر اِن دونوں قبیلوں


 

 



[1]...ابوداؤد، کتاب الجہاد، باب مایؤمر ...الخ، صفحہ:418، حدیث:2628۔

[2]...مرآۃ المناجیح، 5/494 ۔