Book Name:Itifaq Main Barkat Hai
نصیحت سُن کر ان دونوں نے سمجھ لیا کہ یہ شیطانی چال اور غیر مُسْلِموں کی سازش تھی، چنانچہ دونوں قبیلوں نے توبہ کی اور ایک دوسرے کو گلے لگایا اور محبّت کے ساتھ واپس اپنے اپنے گھروں کو آگئے۔ اس موقع پر یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی اور حکم ہوا: ([1])
وَ اعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰهِ جَمِیْعًا وَّ لَا تَفَرَّقُوْا۪- (پارہ :4، آلِ عمران :103)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور تم سب مل کر اللہ کی رَسّی کو مضبوطی کے ساتھ تھام لواور آپس میں تَفْرِقَہ مت ڈالو۔
عَلّامہ قُرْطُبی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اس آیت میں اللہ پاک نے آپس میں محبّت رکھنے کا حکم دیا ہے اور تَفْرِقَہ (یعنی آپس میں پُھوٹ ڈالنے، فِرقہ فرقہ ہو جانے) سے منع کیا ہے کیونکہ آپس میں اختلاف ہلاکت (تباہی و بربادی)ہے اور آپس میں محبّت و ہم آہنگی نجات ہے۔ آیت کا ایک معنی بیان کرتے ہوئے علّامہ قُرطُبی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: مطلب یہ کہ اے لوگو! اپنی اپنی خواہشات اور مختلف اَغراض کےپیچھے چلتے ہوئے اختلافات میں مت پڑو بلکہ دِین میں بھائی بھائی ہو جاؤ۔ ([2])
دُنیا کے جھگڑوں سے یکسر چُھڑا کر غیروں کی اُلفت کو دِل سے مِٹا کر
شاہِ والا مجھے اپنا بنا لو! اپنا بنا لو! مجھے اپنا بنا لو!
ہمارے نبی اللہ پاک کی بھیجی ہوئی مضبوط رَسّی ہیں
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے سُورۂ آلِ عمران، آیت:103 کا کچھ حصّہ سُنا، اس میں حکم دیا گیا کہ اللہ پاک کی رسّی کو مضبوط پکڑے رکھو...!!