Book Name:Muallim e Kainat
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ: میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
اربعینِ عطّار، قسط:2، صفحہ:2، حدیثِ پاک نمبر 2 ہے:
صَلُّوا عَلَیَّ وَاجْتَہِدُوا فِي الدُّعَاءِ وَقُولُوا اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ عَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ۔([1])
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم: مجھ پر درود پاک بھیجو اور دُعا میں خوب کوشش کرو اور کہو: اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ عَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ
پیارے اسلامی بھائیو! اس حدیثِ پاک میں درودِ پاک پڑھنے اور دُعا میں خوب کوشش کرنے کا حکم دیا گیا ہے، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ دُعا اور درود کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے، مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت فارُوقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کا فرمان ہے: دُعا زمین وآسمان کے درمیان لٹکی رہتی ہے، جب درودِ پاک پڑھا جائے تو اُوپَر کو پرواز کر جاتی ہے۔ ([2])
عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: دُعا کی مثال ایک پرندے جیسی ہے اور درود اس کا شَہْ پَر (یعنی سب سے مضبوط پَر) ہے، اسی کے ذریعے دُعا آسمانوں کی طرف پرواز کرتی ہوئی، اللہ