Book Name:Muallim e Kainat
جگہ پر نہ بیٹھے *اور چلنے میں اس سے آگے نہ بڑھے *آدمی کو چاہئے کہ *اپنے اُسْتَاد کے حقوق و آداب کا لِحَاظ رکھے *اپنے مال میں کسی چیز سے اس کے ساتھ بُخل نہ کرے یعنی جو کچھ اسے درکار ہو بخوشی حاضر کرے *اور اس کے قبول کر لینے میں اس کا احسان اور اپنی سعادت جانے* اُسْتَاد کے حق کو اپنے ماں باپ اور تمام مسلمانوں کے حق سے مقدم رکھے اور جس نے اسے اچھا علم سکھایا اگرچہ ایک حرف ہی پڑھایا ہو اس کے لئے تواضع کرے * اپنے اُسْتَاد پر کسی کو ترجیح نہ دے اگر ایساکرے گا تو اس نے اسلام کی رسیوں سے ایک رسّی کھول دی * اُسْتَاد کی تعظیم یہ ہے کہ وہ اندر ہو اور یہ حاضر ہو تو اس کے دروازہ پر ہاتھ نہ مارے بلکہ اس کے باہر آنے کا انتظار کرے * اُسْتَادِعلم دین اپنے شاگرد کے حق میں نائبِ حضور پُر نور سیّد عالَم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہے، ہاں! اگر کسی خلافِ شرع بات کا حکم دے ہر گز نہ کرے * علماء فرماتے ہیں:جس سے اس کے استاد کو کسی طرح کی ایذا پہنچے وہ علم کی برکت سے محروم رہے گا۔ ([1])
اللہ پاک ہمیں شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے اساتذہ کا، اپنے والدین کا، اپنے بڑوں کا اَدب و احترام کرتے رہنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم
12 دینی کاموں میں سے ایک دینی کام:مدرسۃُ المدینہ بالِغان
پیارے اسلامی بھائیو! قبر و آخرت کی تیاری فرمانے اور نیک نمازی بننے کی سَعَادت پانے کے لئے عاشقانِ رسول کی دِینی تحریک دعوتِ اسلامی کے دِینی ماحول سے وابستہ ہو