Book Name:Muallim e Kainat
قرآن کی تِلاوت کیا کرتے ہیں۔ ([1])
نرمیِ خُوئے لِینَتْ پہ دَائم دُرود گرمیِ شانِ سَطْوَت پہ لاکھوں سلام([2])
وضاحت:اللہ پاک کے حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی اپنے غلاموں پر نرمی فرمانے والی لطیف اور پاکیزہ عادت پر ہمیشہ ہمیشہ رحمتیں نازل ہوں اور آپ کے رعب و دَبدبہ کی شان و شوکت پر لاکھوں سلام ہوں۔
سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! کیسی پیاری شان ہے میرے محبوب آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی...!! اس حدیثِ پاک سے معلوم ہوا کہ سمجھانے میں نرمی اختیار کرنا مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی سُنّت مبارَکہ ہے۔ ([3])
افسوس! ہمارے ہاں اس سُنّت مبارَک کو چھوڑ دیا گیا ہے۔ یہ شکوہ عموماً سننے کو مِل جاتا ہے کہ کوئی ہماری سُنتا نہیں ہے مگر اس بات پر کم ہی لوگ غور کرتے ہیں کہ ہمارے سمجھانے کا انداز کیا ہوتا ہے۔ *چھوٹا بچہ غلطی کر دے تو لوگ اسے ڈانٹنا شروع کر دیتے ہیں *8 یا 10 سال کے بچے بعض دفعہ مسجدوں میں آتے ہیں، شرارت بھی کر دیتے ہیں، ایسا دیکھا جاتا ہے کہ لوگ غصّے میں آ کر انہیں تھپڑ بھی مار دیتے ہیں، پِھر اِس کا نتیجہ کیا ہوتا ہے؟ بعضوں کا تو دِل ٹوٹ جاتا ہو گا اور وہ ساری زندگی مَسجِد کا رُخ نہیں کرتے ہوں گے *ایسے ہی گھروں میں سمجھانے کا اَنداز کَرَخت ہوتا ہے *ماں کی محبّت دُنیا میں مشہور ہے