Book Name:Muallim e Kainat
مَعْلُوم ہوا؛* قرآن نُور ہے*مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جو خُود بھی نُور ہیں، نُورِ قرآن کو دُنیا میں بانٹنے کے لئے تشریف لائے ہیں*اس نُور کے ذریعے سے دِل و دماغ کو روشن کرنے*اَخْلاق و کردار کو چمکانے*مَٹّی کے انسانوں کو نُورانی بنانے کے لئے تشریف لائے ہیں۔ ڈاکٹر اِقبال کہتا ہے:
وہ دانائے سُبُل، ختمِ رُسُل، مولائے کُل جس نے غُبارِ راہ کو بخشا فروغِ وادئ سینا
وضاحت: دانائے سُبُل: یعنی ہادِی، راستوں کو جاننے والا۔ خَتْمِ رُسُل: یعنی سب سے آخری نبی، مولائے کُل: سب کے آقا، سب کے مولا جنہوں نے غُبارِ راہ کو رَشْکِ طُور (یعنی جس پر کوہِ طور بھی فخر کرے ایسا ) بنا دیا۔
اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہکے بھائی جان مولانا حَسَن رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:
کُھلِیں اسلام کی آنکھیں، ہوا سارا جہاں روشن
عرب کے چاند صدقے! کیا ہی کہنا تیری طلعت کا([1])
وضاحت:اے پیارے مَحْبُوب ! اے عرب کے چاند صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! میں آپ کے صدقے جاؤں، آپ نے اِعْلانِ نبوّت تو کیا فرمایا، اسلام کی برکت سے پُوری دُنیا روشن ہو گئی۔
مُعَلِّم ہونا بھی سعادت ہے
پیارے اسلامی بھائیو! الحمد للہ! ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مُعَلِّم بن کر تشریف لائے، اس میں ہمارے لئے ترغیب ہے، ہمیں بھی چاہئے کہ مُعَلِّم بننے کی کوشش کریں، عِلْمِ دِین سیکھا بھی کریں اور دوسروں کو سکھایا بھی کریں۔ روایت میں ہے: