Book Name:Muallim e Kainat
اورعرض کرنے لگا:یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم!مجھے زنا کی اجازت دیجئے!یہ سنتے ہی صحابہ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم جلال میں آ گئے اور اسے مارنا چاہا۔رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اسے نہ مارو!پھر اسے اپنے پاس بلا کر بٹھایا اور نہایت نرمی اور شفقت کے ساتھ سوال کیا: *اے نوجوان!کیا تجھے پسند ہے کہ کوئی تیری ماں سے ایسا کام کرے؟اس نے عرض کی:میں اس کو کیسے جائز سمجھ سکتا ہوں ؟ فرمایا:تو پھر دوسرے لوگ تیرے بارے میں اسے کیسے جائز سمجھ سکتے ہیں؟*پھر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے پوچھا:تیری بیٹی سے اگر اس طرح کیا جائے تو تُو اسے پسند کرے گا؟عرض کیا: نہیں۔ *فرمایا:اگر تیری بہن سے کوئی ایسی حرکت کرے تو ؟*اور اگر تیری خالہ سے کرے تو؟*اسی طرح آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ایک ایک رشتے کے بارے میں سوال فرمایا، وہ یہی کہتا رہا کہ مجھے پسند نہیں۔ تب رسول اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اس کے سینے پر ہاتھ رکھ کر اللہ پاک کی بارگاہ میں دُعا کی:یا الٰہی!اس کے دل کو پاک کر دے اور اس کا گناہ بخش دے۔اس کے بعد وہ نوجوان ساری زندگی زناسے بیزار رہا۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے میرے مَحْبُوب آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی...!! کس پیارے انداز سے تربیت فرمائی، اس روایت میں محبوبِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی رحمت و شفقت بھی مُلاحظہ کیجئے! جب اس نوجوان نے ایسا سُوال کیا تو صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم جلال میں آگئے، اسے سزا دینے کے لئے لپکے، مگر رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مُعَلِّمِ کائنات ہیں، رحمتِ دوجہاں ہیں، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اس پر سختی کرنا ہر گز گوارا نہ فرمایا، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کو بھی روک دیا اور خُود بھی نہایت نرمی اور