Muallim e Kainat

Book Name:Muallim e Kainat

ظاہِری اور باطنی بیماریوں سے پاک کرتے ہیں (3):وہ تمہیں قرآنِ کریم کے راز بھی سمجھاتے ہیں (4):اور تمہیں دِین و دُنیا کی سب باتیں بتاتے ہیں، جن سے تم بےخبر تھے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم دُنیا میں تشریف لائے تو اس کا ایک بنیادی مقصد لوگوں کو قرآن سکھانا بھی ہے۔

نُور بانٹنے والے نبی

ایک دوسرے مقام پر اللہ پاک فرماتا ہے:  

كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ اِلَیْكَ لِتُخْرِ جَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ ﳔ (پارہ13،سورۂ ابراہیم:1)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: یہ ایک کتاب ہے جو ہم نے تمہاری طرف نازل کی ہے تاکہ تم لوگوں کو اُن کے ربّ کے حکم سے اندھیروں  سے اُجالے کی طرف  نکالو۔

یعنی اے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! دُنیا اندھیرے میں ڈُوبی ہوئی ہے*عقائد کے اندھیرے ہیں*نظریات کے اندھیرے ہیں*بُرے اَخْلاق اور گندی عادات کے اندھیرے ہیں*غرض؛ ایسا اندھیرا چھا گیا کہ انسان جو اَشْرَفُ المخلوقات ہے، یہ اپنی ہی پہچان نہیں رکھتا*کبھی سُورج کو سجدہ کرتا ہے*کبھی درختوں پتھروں کو اپنا خُدا مان لیتا ہے، اے پیارے مَحْبُوب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم !ہم نے قرآنِ کریم کا نُور آپ پر نازِل فرمایا، آپ لوگوں کو قرآنِ کریم سُنا کر، قرآنِ کریم پڑھا کر، قرآنِ کریم کی نُورانی تعلیمات کو عام فرما کر لوگوں کو اندھیروں سے نُور کی طرف نِکال لائیے!


 

 



[1]...تفسیرِ نعیمی، پار:2، سورۂ بقرہ، زیرِ آیت:151، جلد2،صفحہ:66، 67 بتصرف۔