Shoq e Ilm e Hadees

Book Name:Shoq e Ilm e Hadees

جب حضرت ابودرداء رَضِیَ اللہُ عنہ نے ان کا یہ جذبہ دیکھا تو وہ جو حدیثِ پاک سیکھنے آئے تھے، وہ سکھانے سے پہلے  آپ نے انہیں ایک اَور حدیثِ پاک سُنائی، فرمایا: میں نے رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو فرماتے سُنا: جو عِلْم سیکھنے کے لئے کسی راستے پر چلا تو* اللہ پاک اسے جنّت کے راستے پر چلا دے گا*فرشتے اس کے رستے میں اپنے پَر بچھاتے ہیں*بےشک عالِم کی فضیلت عبادت گزار پر ایسی ہے جیسی چودھویں کے چاند کی فضیلت ستاروں پر ہوتی ہے*عالِم کے لئے زمین وآسمان کی تمام مخلوق یہاں تک کہ پانی میں مچھلیاں بھی دُعائے مغفرت کرتی ہیں*بیشک عُلَما انبیائے کرام کے وارِث ہیں اور انبیائے کرام علیہم ُالسَّلاَم  وراثت میں دِرْہَم و دِینار یعنی مال و دولت وغیرہا نہیں چھوڑتے، وہ تو عِلْم کا وارِث بناتے ہیں، جس نے عِلْمِ دِین سیکھا، اُس نے وراثتِ انبیاء سے بڑا حصّہ حاصِل کر لیا۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! گویا حضرت ابودرداء رَضِیَ اللہُ عنہ اُن نیک شخص کو یہ بتا رہے تھے؛ اے حدیثِ پاک کی طلب میں سَفَر کرنے والے! یہ مت سمجھنا کہ تمہارا یہ سَفَر کسی چھوٹے مقصد کے لئے ہے، نہیں! نہیں...!! تم نے بڑی فضیلت والا کام کیا ہے، جو بندہ یہ سَفَر کرتا ہے، حدیثِ پاک سیکھنے کے لئے نکلتا ہے، اللہ پاک اس کے لئے جنّت کا راستہ آسان فرما دیتا ہے، فرشتے اس کی عزّت کی خاطِر اپنے پَر بچھاتے ہیں اور زمین و آسمان کی تمام مخلوق اس کے حق میں دُعائیں کرتی ہے۔

احادیث سیکھنے کے مزید فضائل سنیئے!

احادیث سیکھنے کے فضائل

*آخری نبی، رسولِ ہاشمی، مکی مدنی، مُحَمَّد  عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جس  نے میری اُمّت تک ایک حدیث پہنچائی، جس کے ذریعے سُنّت قائِم کی جائے یا بدعت کی


 

 



[1]... ابو داود،کتاب العلم، باب الحث علی طلب العلم، صفحہ:578، حدیث:3641۔