Book Name:Shoq e Ilm e Hadees
خوبصُورت جواب دیا۔ کہنے لگے: میں حدیثِ پاک کو مَعقُول سمجھ کر ہی پڑھتا ہوں۔
یعنی پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم *جن کے عِلْم جیسا عِلْم کسی کا نہیں ہے*جن کی عقل مبارک ساری کائنات کی عقل سے اُونچی ہے، حضرت وہب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں نے 70 آسمانی کتابوں میں پڑھا ہے کہ عقل کو اگر بڑا صحرا تصور کیا جائے تو اس میں سے صِرْف ایک ذرَّہ تمام مخلوق کو دیا گیا ہے، باقی ساری عقل مَحْبُوب ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو عطا کی گئی ہے([1])*مَحْبُوب کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا سینہ مُقَدَّس وہ عظیم سینہ ہے کہ فرماتے ہیں: رَبِّ رحمٰن نے دَسْتِ قُدْرت میرے سینے پر رکھا، اس کی برکت سے کائنات میں جو کچھ ہے، وہ سب کچھ میں نے جان لیا۔ ([2])
سُبْحٰنَ اللہ!جن کی عقل مُبارَک ایسی کامِل و اکمل ہے، جن کا عِلْم مُقَدَّس ایسا بےمثل و بےمثال ہے، بھلا اُن مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ارشادات، اُن کی حدیثوں سے بڑھ کر بھی کوئی معقول بات ہو سکتی ہے؟ نہیں...!! دُنیا کی ساری عقلیں، دُنیا کے سارے عُلُوم، سارے تجربات، سب تحقیقات پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ایک حدیث شریف پر قربان ہو جائیں*جیسی بےمثل بات*جیسی باکمال بات*جیسی معقول تَرِین بات ان مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ہے، ایسی کسی اور کی ہو ہی نہیں سکتی ہے۔
عِلْمِ دُنیا اور عِلْمِ حدیث میں فرق
یہاں ایک بات عرض کروں؛ دُنیا کے جتنے عُلُوم ہیں، سب کے سب ظَنِّی ہیں(ان میں غلطی کا احتما ل ہے)، ان سے تحقیقی (Confirm)عِلْم نہیں ملتا۔ خُود سائنس یہ اِقْرار کرتی ہے کہ