Book Name:Shoq e Ilm e Hadees
پیارے اسلامی بھائیو! آج کل عالمی سطح پر اِلْحاد بہت پھیل رہا ہے، یہ بہت بڑا فتنہ ہے، اِلْحاد یعنی : بےدینی۔ وہ لوگ جو اللہ پاک کے وُجُود ہی کا انکار کرتے ہیں، انہیں مُلْحِد کہتے ہیں۔ اس فتنے کا حل کیا ہے؟ اس کی کاٹ کیسے کی جائے؟ اس سے حفاظت کیسے کی جائے؟ سنیئے! حضرت ابونَصْر بن سَلام رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: مُلْحِدین پر سب سے بھاری چیز پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی پیاری احادیث ہیں۔ ([1])
پتا چلا؛ اگر بےدِینی کے فتنے سے نمٹنا ہے، اس کی کاٹ کرنی ہے تو اس کا عِلاج کیا ہے؟ حدیثیں پڑھیں، حدیثیں پڑھائیں، احادیثِ کریمہ کو عام کرتے چلے جائیں۔اس لئے ہمیں چاہئے کہ احادیثِ کریمہ کو خُوب عام کریں، احادیث سیکھا بھی کریں اور دوسروں کو سکھایا بھی کریں۔
ہمارے بزرگوں کو، اللہ پاک کے نیک بندوں کو عِلْمِ حدیث کا کیسا شوق تھا، سنیئے! *حضرت جاِبر بن عبد اللہ رَضِیَ اللہُ عنہ صحابئ رسول ہیں، ایک مرتبہ آپ کو خبر ملی کہ حضرت عبد اللہ بن اُنیس انصاری رَضِیَ اللہُ عنہ کے پاس ایک حدیث ہے، جو حضرت جابِر رَضِیَ اللہُ عنہ نے نہیں سُنی تھی، چنانچہ آپ نے اُونٹ خریدا اور ایک مہینے کا سَفَر کر کے مُلْکِ شام پہنچے، حضرت عبد اللہ بن اُنیس رَضِیَ اللہُ عنہ سے وہ حدیث سُنی اور واپس تشریف لے آئے([2])*حضرت عبد اللہ بن مبارَک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بہت بڑے مُحَدِّث ہیں، آپ نے