Book Name:Shoq e Ilm e Hadees
بزرگوں کا روحانی فیضان نصیب ہو گا۔ ([1])
قرآنِ کریم میں نیک لوگوں کے اَوْصاف میں ایک وَصْف یہ بھی بیان ہوا ہے کہ جو نیک لوگ ہوتے ہیں، وہ اپنے سے پہلے گزرے ہوئے بزرگوں، نیک لوگوں اور اَہْلِ ایمان کو یاد بھی رکھتے ہیں اور ان کے لئے دُعائیں بھی کرتے ہیں۔ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:
وَ الَّذِیْنَ جَآءُوْ مِنْۢ بَعْدِهِمْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ
(پارہ:28، سورۂ حشر:10)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اوران کے بعد آنے والے عرض کرتے ہیں : اے ہمارے ربّ! ہمیں اورہمارے ان بھائیوں کوبخش دے جو ہم سے پہلے ایمان لائے
سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا؛ صحابۂ کرام،اَہْلِ بیتِ اطہار رَضِیَ اللہُ عنہم اور اپنے سے پہلے گزرے ہوئے اَہْلِ ایمان کے حق میں دُعا کرنا، ان کے لئے ختمِ پاک اور فاتحہ وغیرہ کا اِہتمام کرنا جائِز اوراچھا عَمَل ہےکہ اس میں ان بزرگوں کے لئے دُعا ہوتی ہے۔ ([2])
نیک لوگوں کو خُوش کرنے کا طریقہ
صحابئ رسول حضرت اَنس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں:میں نے عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں...!! ہم اپنے فوت شُدگان کے لئے صدقہ کرتے ہیں، ان کی طرف سے حج کرتے ہیں، کیا یہ انہیں پہنچتا ہے؟ فرمایا: ہاں! یہ انہیں پہنچتا ہے اور وہ اس (ایصالِ ثواب) پر اسی طرح خوش ہوتے ہیں، جیسے