Book Name:Shoq e Ilm e Hadees
مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:اللہ پاک اُس شخص کو تر وتازہ رکھے، جو ہم سے کوئی حدیث سُنے، اسے یاد کرے اور دوسروں تک پہنچائے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ دُعائے مصطفےٰ ہے، کس کے لئے؟ ہر اس شخص کے لئے جو احادیثِ کریمہ سُنے، یاد کرے اور آگے پہنچائے۔ کیا آپ جانتے ہیں دُعائے مصطفےٰ کی کیا شان ہے؟ اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لکھتے ہیں:
اِجابت کا سہرا عنایت کا جوڑا دلہن بن کے نکلی دُعائے مُحَمَّد
اجابت نے جھک کر گلے سے لگایا بڑھی ناز سے جب دعائے مُحَمَّد([2])
پتا چلا؛ دُعائے مصطفےٰ ہمیشہ قبول ہی قبول ہے اور آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم دُعا دے رہے رہیں کہ جو بندہ میری حدیث سُنے، یاد کرے اور اسے آگے پہنچا دے، اے اللہ پاک! اسے ہمیشہ تروتازہ رکھنا۔
اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
وُجُوْهٌ یَّوْمَىٕذٍ نَّاضِرَةٌۙ(۲۲) اِلٰى رَبِّهَا نَاظِرَةٌۚ(۲۳) (پارہ:29، سورۂ قیامۃ:22-23)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: کچھ چہرے اس دن تر و تازہ ہوں گے۔اپنے رب کو دیکھنے والے ہوں گے
یعنی *وہ قیامت کا 50 ہزار سال کا دِن...!! *وہ سخت گرمی*سخت شدّت اور پیاس کا دِن*انتہائی مشکلات کا دِن*جب نفسی نفسی کا عالَم ہو گا*لوگ اپنے پسینےمیں ڈبکیاں لے رہے ہوں گے*اس دِن ایسی شان والےلوگ بھی ہوں گے، جن کے