Book Name:Qayamat Ki Nishaniyan
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ: میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
اربعین عطّار،قسط :2،صفحہ:11،حدیث پاک نمبر 11 ہے:
فرمانِ آخری نبی، مُحَمَّد عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم: مَنْ صَلّٰی عَلَیَّ اَوْ سَاَلَ لِیَ الْوَسِیْلَۃَ حَقَّتْ عَلَیْہِ شَفَاعَتِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔
ترجمہ:جس نے مجھ پر ایک بار درود شریف پٖڑھا یا اللہ پاک کی بارگاہ میں میرے لئے وسیلے کی دعا کی ، بروزِ قیامت اُ س پر میری شفاعت ثابت ہو گئی۔([1])
خاص مَحْبُوبِ خُدا، ختمِ رسالت پر سلام عینِ رحمت، شافعِ روزِ قیامت پر سلام
عرض کیجے کافیؔ! مُشْتَاقْ! ہر لیل و نہار صاحبِ لَوْلَاک، سلطانِ شفاعت پر سلام([2])
وضاحت:اللہ پاک کے مَحْبُوب ، سب سے آخری رسول ، سراپارحمت ، قیامت والے دن ہم گناہ گاروں کی شفاعت کرنے والے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر سلام ہوں، اے کافیؔ! اے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی زیارت کی خواہش رکھنے والے، ایسے آقا جن کے لئے دو جہانوں کو بنایا گیا، جو ہم گناہ گاروں کی شفاعت کریں گے ان کی بارگاہ میں رات دن سلام پیش کیجئے۔