Book Name:Qayamat Ki Nishaniyan
معلوم ہوا؛ قیامت اچانک آئے گی، اُس لمحے آئے گی کہ لوگوں کو وہم و گمان بھی نہیں ہو گا۔
آج کل سائنس نے ترقی کر لی ہے* عام طور پر بہت ساری چیزوں کی پیشین گوئی کر دی جاتی ہے* محکمہ موسمیات بتا دیتا ہے کہ فُلاں وقت بارش آنے کے امکانات ہیں* فُلاں دِن طوفان آ سکتے ہیں* فُلاں وقت سمندری طوفان آئے گا* فُلاں دِن* فُلاں وقت سُورج گرہن لگے گا۔ مگر عنقریب کائنات کا سب سے بڑا حادثہ رُونما ہونے والا ہے* کوئی سائنس * کوئی ٹیکنالوجی* ریڈار* سٹیلائٹ وغیرہ وغیرہ کوئی بھی چیز اس حادثے کا پیشگی اشارہ نہیں دے گی، لوگوں کے وہم و گمان میں بھی نہ ہو گا کہ * اچانک بالکل اچانک سُورج اور چاند بےنُور ہو جائیں گے* ستارے بارِش کی طرح زمین پر گِرنے لگیں گے* بڑے بڑے سیّارے آپس میں ٹکرا کر تباہ ہو جائیں گے * اور زمین شدید ترین زلزلے کے ساتھ لرز اُٹھے گی۔
احادیثِ کریمہ میں ہے: 2شخص بازار میں ہوں گے، ایک کپڑا خرید رہا ہو گا، دوسرا بیچ رہا ہو گا، دُکاندار کپڑا کھول کر دِکھا رہاہو گا، ابھی یہ سودا کر نہیں پائیں گے، کپڑے کو واپس لپیٹ نہیں پائیں گے کہ قیامت آجائے گی۔([1]) مزید ارشاد ہوا: ایک آدمی بیٹھا کھانا کھا رہا ہو گا، یہ لقمہ توڑ لے گا، ابھی مُنہ تک نہ لے جائے گا کہ قیامت قائِم ہو جائے گی۔([2])
یعنی قیامت اتنی اچانک آئے گی، پہلے سے کوئی پیشین گوئی نہیں ہو گی، کوئی اِشارہ