Book Name:Qayamat Ki Nishaniyan
حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اعمال کا دار و مدار نیّتوں پر ہے۔([1])
اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے! *رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا *بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! قیامت کب آئے گی؟ یہ ایک دل چسپ اور بہت پُرکشش سُوال ہے۔ عُموماً لوگ اس سُوال میں دِلچسپی لیتے ہیں، جاننا بھی چاہتے ہیں کہ آخر قیامت کب آئے گی؟ کیا آپ کو معلوم ہے کہ قرآنِ کریم نے اس سُوال کا بالکل واضِح جواب دیا ہے۔ ایک مرتبہ غیر مُسْلِموں نے محبوبِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے یہ سُوال پوچھا تھا، قرآنِ کریم میں ہے:
یَسْــٴَـلُوْنَكَ عَنِ السَّاعَةِ اَیَّانَ مُرْسٰىهَاؕ- (پارہ:9، سورۂ اعراف:187)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: آپ سے قیامت کے متعلق سوال کرتے ہیں کہ اس کے قائم ہونے کا وقت کب ہے ؟
اس سُوال کا جواب اللہ پاک نے کیا دِیا؟ سنیئے!
لَا تَاْتِیْكُمْ اِلَّا بَغْتَةًؕ- (پارہ:9، سورۂ اعراف:187)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: تم پر وہ اچانک ہی آجائے گی۔