Book Name:Qayamat Ki Nishaniyan
ہے، آدَمی ماں باپ کو راضی کرے تو وہ اِس کےلئے جنّت ہیں اور ناراض کرے تو وُہی اِس کے لئے دوزخ ہیں ۔جب تک باپ کو راضی نہ کریگا،اُس کا کوئی فرض،کوئی نَفل،کوئی نیک عمل اَصلاً (یعنی بالکل)مقبول نہیں،عذابِ آخِرت کے علاوہ دنیا میں ہی جیتے جی سخت بلا (یعنی شدیدآفت)نازِل ہوگی،مَرتے وقت مَعَاذَاللہ کلمہ نصیب نہ ہونے کا خوف ہے۔([1])
ظالِم والِدَین کی بھی فرمانبرداری لازِمی ہے
حضرت عبد اللہ ابن عباس رَضِیَ اللہُ عنہما سے روایت ہے کہ رسولِ ہاشمی، مکی مَدَنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ارشاد فرمایا:جس نے اِس حال میں صُبح کی کہ اپنے ماں باپ کا فرمانبردار ہے ، اُس کیلئے صُبح ہی کو جنّت کے 2دروازے کُھل جاتے ہیں اور ماں باپ میں سے ایک ہی ہو تو ایک دروازہ کُھلتا ہے اورجس نے اِس حال میں شام کی کہ ماں باپ کے بارے میں اللہ پاک کی نافرمانی کرتاہے ، اس کے لئے صُبح ہی کو جہنّم کے 2دروازے کُھل جاتے ہیں اور (ماں باپ میں سے ) ایک ہوتو ایک دروازہ کھلتاہے ۔ ایک شخص نے عرض کی: اگرچِہ ماں باپ اُس پر ظلم کریں ۔ فرمایا: اگر چِہ ظلم کریں ، اگرچِہ ظلم کریں ،اگرچِہ ظلم کریں ۔([2])
ایک مرتبہ اللہ پاک کے نبی حضرت موسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام کہیں سَفَر پر تھے، پیدل ہی چل رہے تھے، چلتے چلتے آپ کو کچھ تھکاوٹ محسوس ہوئی۔ آپ رُک گئے۔ اللہ پاک نے وَحی بھیجی: اے موسیٰ! قریب ہی ایک پہاڑ ہے، وہاں تشریف لے جائیے! اس کے غار میں