Book Name:Qayamat Ki Nishaniyan
سیکھنے کی سَعَادت نصیب ہو گی۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
(3):حلال و حرام کے معاملے میں بے پروائی
حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہسے روایت ہے ، اللہ پاک کے آخری نبی ، مُحَمَّد عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ آدمی کو اس بات کی کوئی پروا نہ ہوگی کہ اس نے (مال) حلال ذریعے سے حاصِل کیا یا حرام ذریعے سے۔([1])
مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں : یعنی آخر زمانہ میں لوگ دین سے بے پروا ہوجائیں گے ، پیٹ کی فکر میں ہر طرح پھنس جائیں گے،آمدنی بڑھانے، مال جمع کرنے کی فکر کریں گے، ہر حرام وحلال لینے پر دلیر ہوجائیں گے جیسا کہ آج کل عام ہے ۔([2])
پیارے اسلامی بھائیو! یہ دَور واقعی آ چکا ہے، آج کل حلال و حرام کی پرواہ کہاں رہ گئی ہے...!!*سُودِی لَین دین عام ہے*رِشْوت عام ہے*ناپ تول میں کمی کی جاتی ہے*جو ملازِم ہیں*نَوکری پیشہ ہیں، وہ پُوری ایمان داری کے ساتھ کام کریں، یہ بھی بہت کم رہ گیا ہے*جھوٹ بول کر*جھوٹی قسمیں کھا کر سودا بیچا جاتا ہے اور اس پر بڑی دلیری سے کہتے ہیں: میاں! سچ کا زمانہ نہیں ہے، اب جھوٹ کے بغیر کام نہیں چلتا۔
لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاللَّهِ!جھوٹا جس پر اللہ پاک کی لعنت برستی ہے، کیا مَعَاذَ اللہ! اسے رِزْق ملتا ہے، سچ بولنے والے کو نہیں ملے گا؟ اللہ پاک ہمیں ہِدایت نصیب فرمائے۔ حلال