Book Name:Qayamat Ki Nishaniyan
کا ایک مدنی قافلہ حیدر آباد سے ٹنڈو آدم پہنچا، مدنی قافلے والے عاشقانِ رسول نے 3 دِن نیکی کی دعوت کی خوب دھومیں مچائیں، آخری دِن ایک غیر مسلم شخص مسجد کے باہَر آیا اور امیرِ قافلہ سے ملنے کی خواہش کی۔ امیرِ قافلہ اسلامی بھائی مسجد کے باہَر آئے، مسکرا کر پُرجوش انداز میں اس غیر مسلم سے ملاقات کی۔ وہ غیر مسلم بولا: اسلام نہایت پاکیزہ دین ہے، امن و سلامتی کا درس دیتا ہے مگر میں مسلمان نہیں ہوں۔ اس پر امیرِ قافلہ اسلامی بھائی نے اسے سمجھایا اور اسلام قبول کرنے کی دعوت دی، الحمد للہ! وہ غیر مسلم اسی وقت کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔
اسلام قبول کرنے کے بعد اس نَو مُسْلِم(New Muslim) نے خواہش کی کہ میرے گھر والوں کو بھی سمجھائیے! اُمِّید ہے آپ کے سمجھانے سے وہ بھی مسلمان ہو جائیں گے۔ چنانچہ اُن کی خواہش پر مدنی قافلے والے عاشقانِ رسول اُن کے گھر چلے گئے، ان کے اَہْلِ خانہ (مثلاً والِد، چچا، بھائی وغیرہ) کو سمجھایا، انہیں اسلام کی دعوت دی تو الحمد للہ! محنت رنگ لائی اور اس گھر کے 9 افراد اسلام کے دامن سے وابستہ ہو گئے۔
بعد میں امیرِ قافلہ اسلامی بھائی نے مسلمان ہونے والے شخص سے پوچھا: آپ دِین اسلام کے متعلق نَرم گوشہ رکھتے تھے، پھر آپ اتنا عرصہ مسلمان کیوں نہیں ہوئے؟ وہ نَومُسْلِم(New Muslim) اسلامی بھائی بولا:میں نے اسلام کے متعلق جو کچھ کتابوں میں پڑھا تھا، وہ بظاہِر نظر نہیں آتا تھا، جب آپ کا مدنی قافلہ آیا تو مجھے کتابوں والے اسلام کی چلتی پھرتی صُورت آپ میں نظر آئی، میں نے 3 دِن مسلسل آپ کے معاملات کو تنقیدی نگاہ سے دیکھا تو میرے دِل سے یہی آواز آئی کہ ہو نہ ہو یہ اسلام کے سچّے پیروکار اور باعَمَل عاشقانِ رسول ہیں۔ یوں دِل نے اسلام کے سچّا دِین ہونے کی گواہی دی اور میں