Qayamat Ki Nishaniyan

Book Name:Qayamat Ki Nishaniyan

ایک شخص ہو گا، وہ آپ کے لئے سُواری کا انتظام کر دے گا۔

اب دیکھئے! کیسی کرم نوازی ہے*اللہ پاک چاہتا تو خُود ہی سُواری  کا انتظام فرما دیتا*اللہ پاک چاہتا تو ہَوا آپ کو اُڑا کر لے جاتی*دَرَخت آپ کے لئے سُواری کا کام کرتے *بلکہ اللہ پاک کی قدرت سے کیا بعید ہے*وہ چاہتا تو زمین سمیٹ دِی جاتی*آپ کو چلنا ہی نہ پڑتا اور منزل پر پہنچ جاتے مگر یہ اللہ پاک کی کرم نوازی ہے، جو اللہ پاک کی عِبَادت کرتا ہے، اللہ پاک اپنے نبیوں کے سامنے اس کی نیک نامی ظاہِر فرماتا ہے۔

خیر! حضرت موسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام   اس غار میں پہنچے، وہ شخص آپ کو پہچانتا نہیں تھا، آپ نے فرمایا: مجھے ایک سُواری چاہئے! اُس شخص نے فورًا بادَل کو حکم دیا: اے بادَل نیچے آؤ! انہیں ان کی منزل تک پہنچا دو! بادَل اسی وقت نیچے آیا اور حضرت موسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام   کو خُود پر سُوار کر لیا۔ حضرت موسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام   بڑے حیران ہوئے، اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کیا: اے اللہ پاک! یہ بندہ کون ہے؟ اللہ پاک نے فرمایا: اے موسیٰ! یہ اپنی ماں کا فرمانبردار ہے، اس نے اپنی ماں کی بہت خدمت کی، جب اس کا آخری وقت آیا تو اس نے دُعا دی: بیٹا! میں تم سے راضِی ہوں، اللہ پاک بھی تم سے راضِی ہو۔ لہٰذا میں اس سے راضِی ہو گیا، اگر یہ بندہ دُعا کرے کہ مولیٰ! سرخ پہاڑ کو سیاہ اور سیاہ کو سرخ بنا دے تو اس کی دُعا سے میں یہ بھی کر دُوں گا۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ!یہ ہے ماں باپ کے ادب و احترام کی برکت...!!آج دُنیا میں کتنی پریشانیاں ہیں*مہنگائی کمر توڑ رہی ہے*کاروبار کی پریشانیاں*صحت کی پریشانیاں *بال بچوں کی پریشانیاں*تنگدستی*بےروزگاری*قرضے چڑھے ہوئے ہیں*کام چل نہیں


 

 



[1]...حکایات و قصص، الحکایۃ:134، صفحہ:172۔