Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

Book Name:Bardasht Sunnat e Ambiya Hai

کپڑوں پر گِر جائے، تب تو قیامت ہی آجاتی ہے، کوئی فنکشن وغیرہ چل رہا ہو، اس میں ایسا ہو جائے تو بعض دفعہ اس وجہ سے پُورا فنکشن ہی خراب ہو جاتا ہے، اس چھوٹی سی بات کا اتنا غُصّہ کیا جاتا ہے کہ اچھا خاصا خوشیوں بھرا ماحول ہی اُداس ہو جاتا ہے*زوجہ سے کوئی غلطی ہو گئی*ہانڈی جل گئی*نمک زیادہ ڈل گیا*کپڑے پریس کرتے ہوئے، جل گئے*کپڑے دھونے میں کمی رہ گئی، کوئی ہلکا سا داغ رہ گیا۔ ہمارے ہاں ایسی چھوٹی چھوٹی باتوں پر گھروں میں لڑائیاں ہوتی ہیں، جھگڑے چِھڑ جاتے ہیں*چھوٹے بھائی سے کوئی غلطی ہو گئی*موٹر سائیکل گِر گئی*چھوٹا موٹا نقصان ہو گیا*بچے کو دُکان پر بھیجا تھا، بیچارے سے پیسے کہیں گِر گئے۔ بس اب بیچارے کی وہ کلاس لی جاتی ہے کہ خُدا کی پناہ...!!*راہ چلتے کسی کا کندھا ہم سے ٹکرا گیا، لوگ بُڑ بُڑانا شروع کر دیتے ہیں، بعض دفعہ تو اس بات پر لڑائی بھی ہو جاتی ہے*کسی کا پاؤں ہمارے پاؤں پر آگیا، برداشت نہیں ہوتا*موٹر سائیکل والا گاڑی سے ٹکرا گیا، اب فورًا ایک غُصّے بھری بریک لگتی ہے، آس پاس کے لوگ بھی متوجہ ہو جاتے ہیں کہ کیا ہوا؟ کار والا غُصّے سے لال پیلا ہو کر گاڑی سے اُترتا ہے، پِھر سٹرک پر جو  شرافت کے مظاہرے ہوتے ہیں، اللہ پاک کی پناہ...!!

ایسے اور بہت سارے مُعَاملات ہمارے ہاں نارمل زندگی میں عمومًا ہوتے رہتے ہیں، ایسے معاملات میں نظر تقدیر پر رکھیں*جب ہم مانتے ہیں کہ اللہ پاک کی مرضی کے بغیر پتّا بھی نہیں ہِل سکتا تو چائے ہمارے کپڑوں پر کیسے گِر سکتی ہے؟*کھانے میں نمک کیسے زیادہ ہو سکتا ہے؟*کپڑے کیسے جل سکتے ہیں؟*کار کی لائیٹ کیسے ٹوٹ سکتی ہے؟ یہ تقدیر غالِب آتی ہے اور اس میں ہمارا امتحان لیا جا رہا ہوتا ہے کہ ہم اس پر صبر اور برداشت کر تے ہوئے حُسْنِ اَخْلاق کا مظاہَرہ کرتے اور ثواب کماتے ہیں یا بداَخْلاقی کا مظاہَرہ کر کے اپنے بُرا