Bachon Ki Tarbiyat Kaise Karen?

Book Name:Bachon Ki Tarbiyat Kaise Karen?

پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اس نام کے انتخاب کی حکمت بھی ساتھ بیان فرمائی، گویا یہ بتایا گیا کہ اے میرے غُلامو! میں امامُ الانبیا ہو کر نبیوں کے نام پر نام رکھ رہا ہوں تو تُم بھی اپنے بچوں کے نام بزرگوں کے ناموں پر رکھا کرنا۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ بزرگوں کے، نیک لوگوں کے، صحابہ و اَوْلیا کے ناموں پر نام رکھیں*اپنے بچوں کا نام محمد رکھیں*اَبُو بکر رکھیں*عُمر رکھیں*عُثْمَان رکھیں*عَلی رکھیں*مُعَاوِیہ رکھیں بلکہ امیرِاہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ  الْعَالِیَہ  فرماتے ہیں: مُعَاوِیہ علی، مُعَاوِیہ حَسَن، مُعَاوِیہ حُسِین رکھیں*عَبْد ُالقَادِر رکھیں*غُلام غَوْث رکھیں*غُلام مُحْیُ الدِّین رکھیں *عُبَیْدِ رَضا رکھیں، ایسے پیارے پیارے نام رکھیں گے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! برکتیں ملیں گی۔

بچوں کو قرآن سکھائیے!

اَوْلاد کا دوسرا حق پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے بتایا: اپنے بچوں کو قرآن سکھاؤ...!!

یہ سکھانے کی بات ہے، قرآن سکھائیں، اللہ پاک کا کلام سکھائیں۔ بدقسمتی سے اب لوگوں کی تَوَجُّہ قرآن سے ہٹتی جا رہی  ہے۔ اِدھر اُدھر کی بہت ساری باتیں سکھلا دیں گے، طرح طرح کے ڈپلومہ اور کورسز اور نہ جانے کیا کیا سکھلا دیتے ہیں، قرآن نہیں سکھاتے۔ ٹھیک ہے، سائنس، کمپیوٹر وغیرہ دُنیوی عُلُوم سیکھنے میں کوئی خِلافِ شرع بات نہ ہو تو حرج نہیں ہے مگر پہلے قرآن تو سکھائیں، ہم الحمد للہ! مسلمان ہیں اور مسلمان کے لئے سب سے ضروری تعلیم قرآن کی ہے۔ ایک شاعِر نے کہا:

گَرْ تُوْمِیْ خَواہِیْ مُسْلمَاں زِیْسْتَنْ                                                                       نِیْسْتْ مُمْکِنْ جُزْ بَہ قُرْآں زِیْسْتَنْ