Bachon Ki Tarbiyat Kaise Karen?

Book Name:Bachon Ki Tarbiyat Kaise Karen?

یہ بات اُن کے دِل میں قرار پکڑ گئی، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! ان کی زندگی سنور جائے گی۔

یہ ہے ایمان سکھانا۔ پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی سُنّت مبارَک کیا ہے؟ آپ پہلے ایمان سکھاتے تھے، پِھر قرآن سکھایا کرتے تھے۔

(2):اَوْلاد کے 3حقوق

یہ دوسری چیز ہے جو ہم نے اَوْلاد کو سکھانی ہے۔ کیا؟ قرآنِ کریم۔ اللہ پاک کی کِتاب۔ حدیثِ پاک میں ہے: والد پر اَوْلاد کے 3حقوق ہیں: (1): أنْ ‌يُحَسِّنَ ‌اِسْمَهُ اس کا اچھا نام رکھے (2): وَيُعَلِّمَهُ الْكِتَابَ اس کو قرآن کریم کی تعلیم دلواے (3): وَيُزَوِّجَهُ اِذا اَدْرَكَجب بڑا ہو جائے تو اس کا نِکاح کر دے۔([1])

نام کیسے رکھیں

یہ 3حقوق ہیں: اَوْلاد کا اچھا نام رکھنا ہے۔ ہمارے ہاں یہ بھی حیرت انگیز مُعَاملہ ہے، لوگ اچھوتے نام رکھتے ہیں، منفرد، ایسا نام جو کسی کا نہ ہو، چلیں، یہاں تک تو خیر ہے مگر اس جذبے کے تحت ایسے ایسے بےمعنیٰ بلکہ بُرے معنیٰ والے نام رکھتے ہیں کہ بس بندہ سُنے تو کانوں کو ہاتھ لگائے۔ نام اچھا رکھنا اَوْلاد کے حقوق میں سے ہے۔ لہٰذا اپنے بچوں کے نام اچھے اچھے رکھا کیجئے!  پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے شہزادے حضرت ابراہیم رَضِیَ اللہُ عنہکی وِلادت ہوئی تو فرمایا: میں نے اپنے بیٹے کا نام اپنے والِد ابراہیم عَلَیْہ ِالسَّلام  کے نام پر ابراہیم رکھا ہے۔ ([2])

سُبْحٰنَ اللہ! ویسے بھی تو کہا جا سکتا تھا کہ میں نے اپنے بیٹے کا نام ابراہیم رکھامگر


 

 



[1]...الترغیب و الترہیب للاصبہانی، جلد:1، صفحہ:350، حدیث:595۔

[2]...مسلم، کتاب الفضائل، باب رحمتہ الصبیان...الخ، صفحہ:909، حدیث:2315۔