Bachon Ki Tarbiyat Kaise Karen?

Book Name:Bachon Ki Tarbiyat Kaise Karen?

تربیتِ اَوْلاد کتاب کی ترغیب

پیارے اسلامی بھائیو! یہ چند باتیں میں نے عرض کیں ؛*بچوں کو ایمان سکھانا ہے  *قرآن سکھانا ہے*بچوں کو فِکْرِ آخرت سکھانی ہے*عِبَادات کا عادِی بنانا ہے۔ اور بھی بہت ساری چیزیں ہیں جو اَوْلاد کو سکھانا ضروری ہے۔ مکتبۃُ المدینہ کی بہت پیاری کتاب ہے: تربیتِ اَوْلاد۔ یہ کتاب پڑھ لیں گے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! بہت ساری معلومات حاصِل ہوں گی۔

بچوں کی تربیت کیسے کریں...؟

اب سُوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بچوں کی تربیت کیسے کرنی ہے؟ ان کو یہ سب کچھ سکھانا تو ہے مگر کیسے سکھانا ہے؟ اس کے لئے ایک خوبصُورت واقعہ سنیئے! امام محمد بن محمد غزالی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں: ایک مرتبہ دِیوار پر نقش و نگار بنانے کا مقابلہ ہوا، 2مختلف ٹیمز تھیں، دونوں کے لئے آمنے سامنے 2دِیْواریں بنا دی گئیں، درمیان میں پردہ لٹکا دیا گیا۔ مقابلہ شروع ہو گیا۔ ایک ٹیم نے بہت محنت کے ساتھ دِیْوار پر پُھول بوٹے وغیرہ بنائے، بڑی ہی خوبصُورت پینٹنگ کی ۔ دوسری ٹیم جو تھی، انہوں نے کیا کِیَا کہ دِیوار جو پتھر کی تھی، اسے رگڑ رگڑ کر خُوب صاف کیا، اتنا صاف کیا کہ وہ شیشے کی طرح ہو گئی۔ اب جب وقت پُورا ہو گیا، درمیان سے پردہ ہٹایا گیا تو ایک دِیْوار چونکہ صاف شفاف شیشے کی طرح تھی، چنانچہ وہی نقش و نگار جو ایک ٹیم نے بنائے تھے، وہ  دوسری دِیوار میں صاف نظر آنے  لگ گئے۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! یہی صُورتِ حال ہے، بچے کا دِل، اس کا کردار وغیرہ بالکل شیشے


 

 



[1]...احیاء العلوم، کتاب شرح عجائب القلب، جلد:3، صفحہ:27ملخصاً۔