Book Name:Bachon Ki Tarbiyat Kaise Karen?
(3):بچوں کو فِکْرِ آخرت سکھائیے!
پیارے اسلامی بھائیو! یہ دو باتیں ہو گئیں جو ہم نے اپنی اَوْلاد کو سکھانی ہیں: (1): ایمان (2)::قرآن۔ اب تیسری چیز جو ہم نے اَوْلاد کو سکھانی ہے، وہ ہے: فِکْرِ آخرت۔ جی ہاں! اپنی اَوْلاد کو بچپن ہی سے آخرت کی فِکْر کرنے والا بنائیں گے، تبھی وہ آخرت کی تیاری درست طریقے سے کر سکیں گے۔ اس تعلق سے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کا عمل مبارک دیکھئے!حضرت راشِد بن سعد رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے روایت ہے کہ رسولِ عربی، مکی مَدَنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نےفرماىا :اپنی دلیل سیکھو! کیونکہ تم سے پوچھا جائے گا۔ اس فرمان کا ایسا اثر ہوا کہ انصار مىں سے جب کسى کى موت قرىب آتى تو وہ اسے نکىرىن کے سوالوں کے جوابات سکھاتے اور بچہ جب کچھ سمجھ بوجھ والا ہو جاتا تو اسے بھى کہتے کہ جب تم سے پوچھا جائے : تمہارا ربّ کون ہے؟ تو کہنا : میرا ربّ اللہ پاک ہے۔ جب پوچھا جائے : تمہارا دین کیا ہے؟ تو کہنا : میرا دین اسلام ہے اور جب یہ سوال ہو کہ تمہارے نبی کون ہیں؟ تو کہنا : میرے نبی مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہیں ۔([1])
یہ بھی اِیْمان سکھانا ہے، بچے کو شروع ہی سے اللہ پاک کا نام بھی سکھائیں، اپنا دِین بھی بتائے، پیارے پیارے آخری نبی، مُحَمَّد عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے بارے میں بھی سکھائیں، پِھر صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کے اس عَمَل مبارَک میں دیکھئے! انہیں اپنے بچوں کی قبر بہتر کرنے کی کیسی فِکْر ہوتی تھی۔ آج کل ہمیں بچوں کا دُنیوی مستقبل اچھا بنانے کی فِکْر ہوتی ہے، مستقبل بھی وہ کہ نہ جانے نصیب ہو گا یا نہیں ہو گا، جی ہاں! کل کس نے دیکھی