Bachon Ki Tarbiyat Kaise Karen?

Book Name:Bachon Ki Tarbiyat Kaise Karen?

پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! اس پیارے انداز سے جن باکمال بچوں کی تربیت کی گئی تھی، یہی آ گے چل کر دُنیا کے راہنما بنے۔ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم  کے بعد تابعین کا درجہ آتا ہے، یہ تابعین کون ہیں؟ وہی خوش نصیب افراد جن کی تربیت صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم  نے کی تھی اور صحابہ کیسی تربیت فرماتے تھے؟ وہ اپنے بچوں کو نمازوں کا عادِی بناتے تھے، روزوں کا عادِی بناتے تھے، تِلاوتِ قرآن کا عادِی بنایا کرتے تھے۔

کاش! ہمیں بھی سَعَادت ملے، ہم بھی اپنے بچوں کو عِبَادات کی عادَت ڈالیں۔  اس سے کیا ملے گا؟  سنیئے!

کثرتِ عِبَادت کے فائدے

مولانا نقی علی خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: جو عِبَادت کرتا ہے: *اللہ پاک اس سے محبت فرماتا ہے *اسے عظمت ملتی *اس کے کام سنورتے *مشکلات میں اس کی مدد کی جاتی *دُشمن کے شَر  سے بچایا جاتا *اس کے دِل سے وحشت دُور کی جاتی*اسے بلند ہمتی عطا کی جاتی ہے *اس  کا دل وسیع ہوجاتا ہے، وہ عِلْم بآسانی سیکھ لیتا ہے * مخلوق کے دِل میں اس کی مَحبَّت ڈالی جاتی ہے *عِبَادت گُزار مُسْتَجَابُ الْدَّعْوَات ہو جاتا ہے یعنی اس کی دُعا قبول ہوتی ہے * عِبَادت سے روح کو تازگی اور قوت ملتی ہے، اَطِبّا (یعنیDoctors)کے نزدیک صحت کی حفاظت کے لئے عِبَادت سے بہتر کوئی چیز نہیں، جو شَخْص ریاضت کرتا ہے اس کادِل خوش اور بدن چُست رہتا ہے *عِبَادت گُزار موت کی سختی سے مَحْفُوْظ رہے گا * اسے ایمان پر ثابِت قدمی نصیب ہو گی* اسے جوارِ رحمت میں جگہ ملتی ہے* فرشتے اسے قبر کے عذاب سے بچاتے اور نکِیْرَین کے سوالوں کے جوابات سکھاتے ہیں *اس کی قبر روشن