Bachon Ki Tarbiyat Kaise Karen?

Book Name:Bachon Ki Tarbiyat Kaise Karen?

ہے، موت کا کیا بھروسہ...!! کیا خبر کل آتی آج آجائے۔ اس لئے بچوں کی آخرت بہتر بنانے کے متعلق بھی تربیت ہونی چاہئے۔ ہم لوگ بچوں کی دُنیا بہتر بنانے کی فِکْر کرتے ہیں جبکہ سبق کیا ہے؟ ہم اپنی بھی آخرت بہتر بنانے کی فِکْر کریں اور بچوں کو بھی یہی فِکْر دِیں۔ سیرتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ایک بڑا خوبصُورت واقعہ سُناتا ہوں۔

اَہْلِ بیت سے متعلق خواہشِ مصطفےٰ

روایت ہے: پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی عادتِ کریمہ تھی کہ سَفَر کی ابتدا بھی سیّدہ فاطمۃُ الزَّہْرَا رَضِیَ اللہُ عنہا   کے گھر مبارَک سے کر تے  تھے اور واپسی پر بھی سب سے پہلے انہی کے گھر تشریف لاتے تھے۔

یہ بھی ہماری تربیت ہے، غور فرمائیں؛ پیارے آقا، مکی  مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو شہزادی صاحبہ سے محبّت کیسی تھی۔ کاش! ہم بھی اپنی بیٹیوں سے خُوب خُوب محبّت کیا کریں۔ خیر! ایک مرتبہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سَفَر سے واپس تشریف لائے، سیّدہ فاطمۃُ الزَّہْرَا رَضِیَ اللہُ عنہا   کے گھر پہنچے، دیکھا کہ دروازے پر نقش و نگار والا خوبصُورت پردہ لٹک رہا ہے اور حسنینِ کَرِیْمَیْن رَضِیَ اللہُ عنہما  کے ہاتھ میں چاندی کی بنی کوئی چیز ہے۔ یہ دیکھ کر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اُن سے مِلے بغیر ہی واپس تشریف لے آئے۔ سیّدہ فاطمۃُ الزَّہْرَا رَضِیَ اللہُ عنہا   کو اندازہ ہو گیا، آپ نے فورًا وہ پردہ اُتارا، حسنینِ کَرِیْمَیْن رَضِیَ اللہُ عنہما  سے وہ چاندی کی چیز لی اور بارگاہِ رسالت میں بھیج دی۔

اب حسنینِ کَرِیْمَیْن رَضِیَ اللہُ عنہما  ننھے شہزادے تھے، اُن سے وہ چیز لی گئی تو دونوں رونے لگے، روتے روتے ہی بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے