Book Name:Bachon Ki Tarbiyat Kaise Karen?
سکھانا کیا ہے؟ آئیے! اس تعلق سے کچھ روایات سنتے ہیں:
(1):اَوْلاد کو ایمان سکھائیے!
حضرت جُندُب بن عبد اللہ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ظاہِری زندگی مبارَک کے زمانے میں ہم چھوٹے بچے تھے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہمیں قرآن سکھانے سے پہلے ایمان سکھایا کرتے تھے، جب ایمان سیکھ لیتے، پِھر قرآن سکھاتے تو ہمارا ایمان مزید پختہ ہو جایا کرتا تھا۔([1])
پتا چلا؛ یہ مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی سُنّت ہے کہ اَوْلاد کو سب سے پہلے ایمان سکھایا جائے گا۔ اب آپ کہیں گے کہ اِیْمان کیسے سکھانا ہے؟ اس کے لئے بچوں کی مشق (Exercise)کروائی جاتی ہے*بچوں کو کلمہ سکھائیں*بنیادی عقائد سکھائیں*اللہ ایک ہے۔ بچوں کو سکھائیں*ہمیں پیدا کس نے کیا؟ اللہ پاک نے*ہمیں رِزْق کون دیتا ہے؟ اَبُّو جان یا اَمِّی جان...؟ نہیں...!! ہمیں رِزْق اللہ پاک دیتا ہے*بیمار ہو جائیں تو شِفَا کیسے ملتی ہے؟ دَوا کھانے سے یا انجکشن لگوانے سے؟ دونوں طرح نہیں، شِفَا اللہ پاک دیتا ہے۔*پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم آخری نبی ہیں*سارے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم جنتی ہیں*تمام اَہْلِ بیت رَضِیَ اللہُ عنہم ہمارے سروں کے تاج ہیں، دِلوں پر ان کا راج ہے*اَوْلیائے کرام رَحمۃُ اللہِ علیہم کا ہمیشہ اَدَب کیا جاتا ہے، اس تعلق سے بچوں کو واقعات سُنائیں*ان کے سامنے نیک لوگوں کا ذِکْر کریں*صحابہ، اَہْلِ بیت اور اَوْلیائے کرام کا ذِکْر کرتے وقت آواز آہستہ، لہجے میں اَدَب رکھتے ہیں، لفظ احتیاط سے بولتے ہیں، ان سب باتوں کی پریکٹس کروائیں۔ یہ ایمان سکھانا ہے۔