Gunnah Chorne Ka Inaam

Book Name:Gunnah Chorne Ka Inaam

اپنے رسالے باحیا نوجوان صفحہ:3 تا 7 پرایک ایمان افروز واقعہ بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: بصرہ میں ایک بزرگ تھے جو مِسْکِی کے نام سے مشہور تھے۔ مشک کو عربی میں مِسْک کہتے ہیں۔ یوں مِسْکِی کے معنیٰ ہوئے: مشکبار یعنی مشک کی خوشبو میں بسا ہوا۔ وہ بزرگ ہر وقت مشکبار و خوشبودار رہا کرتے تھے۔ یہاں تک کہ جس راستے سے گُزر جاتے وہ راستہ بھی مَہَک اُٹھتا! جب داخِلِ مسجِد ہوتے تو اُن کی خوشبُو سے لوگوں کو معلوم ہوجاتا کہ حضرتِ مِسْکِی رَحمۃُ اللہ  عَلَیْہ تشریف لے آئے ہیں۔ ایک مرتبہ کسی نے عرض کی: حُضُور! آپ کو خوشبو پر کافی رقم خرچ کرنی پڑتی ہوگی؟ فرمایا: میں نے نہ کبھی خوشبو خریدی، نہ لگائی۔ میرا واقِعہ بڑا عجیب و غریب ہے: میں بغدادِ شریف کے ایک خوشحا ل گھرانے میں پیدا ہوا۔ جس طرح امیر لوگ اپنی اولاد کو تعلیم دِلواتے ہیں، میری بھی اسی طرح تعلیم ہوئی۔ میں بَہُت خوبصورت اور با حیا تھا۔ میرے والِد صاحِب سے کسی نے کہا: اسے بازار میں بٹھاؤ تاکہ یہ لوگوں سے گھُل مِل جائے اور اس کی حیا کچھ کم ہو۔چُنانچِہ مجھے ایک کپڑا بیچنے والے کی دکان پر بٹھادیا گیا۔ ایک روز ایک بُڑھیا نے کچھ قیمتی کپڑے نکلوائے، پھر کپڑے والے سے کہا:میرے ساتھ کِسی کو بھیج دو تاکہ جو پسَند ہوں، انہیں لینے کے بعد قیمت اور بقیہ کپڑے واپَس لائےلے آئے۔کپڑا بیچنے والے نے مجھے اس کے ساتھ بھیج دیا۔ بُڑھیا مجھے ایک عظیم الشان محل میں لے گئی اور آراستہ کمرے میں بھیج دیا۔ کیا دیکھتا ہوں کہ ایک زیوارت سے آراستہ خوش لباس جوان لڑکی خوبصورت تَخْت پر بیٹھی ہے۔ مجھے دیکھتے ہی اُس لڑکی پر شیطان غالِب آیا اور وہ ایک دم میری طرف لپکی اور چھیڑ خانی کرتے ہوئے منہ کالاکروانے کے دَر پَے ہوئی۔ میں نے گھبرا کر کہا:اللہ  پاک سے ڈر! مگر اُس پر شیطان پوری طرح مُسَلَّط تھا۔ جب میں نے اُس کی ضِد دیکھی تو گناہ سے بچنے کی ایک تجویز سوچ لی اور اُس سے کہا: مجھے