Book Name:Gunnah Chorne Ka Inaam
گناہوں نے میری کمر توڑ ڈالی مِرا حشْر میں ہو گا کیا یاالٰہی!([1])
مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے دورِ مبارک کی بات ہے، ایک نوجوان بہت متقی، پرہیز گار تھا۔ حضرت عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بھی اس کی عبادت گزاری دیکھ کر حیران ہوا کرتے تھے۔ وہ نوجوان جب نمازِ عشا پڑھ کر گھر جاتا تو راستے میں ایک خوبصُورت عورت اسے اپنی طرف بُلاتی لیکن وہ نیک طبیعت نوجوان اس طرف بالکل تَوَجُّہ نہ کرتا، نگاہیں نیچے کئے گزر جایا کرتا۔ ایک دِن جب وہ گزر رہا تھا، عورت نے اسے اپنی طرف بُلایا تو وہ نوجوان بھی اس طرف مائِل ہو گیا لیکن جیسے ہی عورت کے قریب پہنچا تو اسے اللہ پاک کا یہ فرمان یا د آ گیا :
اِنَّ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا اِذَا مَسَّهُمْ طٰٓىٕفٌ مِّنَ الشَّیْطٰنِ تَذَكَّرُوْا فَاِذَاهُمْ مُّبْصِرُوْنَۚ(۲۰۱) (پارہ:9، الاعراف:201)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: بیشک پرہیز گاروں کو جب شیطان کی طرف سے کوئی خیال آتا ہے تو وہ (فوراً حکمِ خدا) یاد کرتے ہیں پھراسی وقت ان کی آنکھیں کھل جاتی ہیں۔
اس آیتِ کریمہ کے یاد آتے ہی اس کے دِل پر اللہ پاک کا خوف غالِب آیا اور وہ بےہوش ہو کر زمین پر گر پڑا۔
جب یہ بہت دیر تک گھر نہ پہنچا تو اس کا بوڑھا باپ تلاش کرتے ہوئے، وہاں پہنچا، اسے اُٹھا کر گھر لے گیا۔ جب نوجوان کو ہوش آیا تو اس نے اپنے والِد کو تمام واقعہ سُنایا،