Book Name:Gunnah Chorne Ka Inaam
ایک بھی نہیں ہے، امام حَسَن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا فرمانِ ذیشان دوبارہ سنیئے! فرمایا:اِنَّ اَكْيَسَ الْكَيِّسِ التُّقَى سب سے بڑا عقل مند وہ ہے جو تقویٰ اختیار کرتا (یعنی خوفِ خُدا کے سبب گُنَاہ چھوڑ دیتا )ہے وَاَحْمَقَ الْحُمْقِ الْفُجُورُ اور سب سے بڑا بیوقوف وہ ہے جو گُنَاہ کرتا ہے۔
اللہ پاک ہمیں توفیق عطا فرمائے، کاش! ہم گُنَاہوں سے بچنے والے بن جائیں۔
اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
وَ لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِۚ(۴۶) (پارہ:27، الرحمٰن:46)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور جو اپنے ربّ کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لیے دو جنتیں ہیں۔
حضرت مُجاہِد رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ بہت بڑے عالِم ہیں، تابعی بزرگ ہیں، آپ فرماتے ہیں: اس آیتِ کریمہ کا مطلب یہ ہے کہ کوئی بندہ جب گُنَاہ کا ارادہ کرے، پِھر اسے اللہ پاک کے حُضُور حاضِر ہونا (روزِ قیامت ہر ہر عمل کا حساب دینا) یاد آجائے اور وہ خوفِ خُدا کے سبب گُنَاہ کا ارادہ تَرک کر دے، گُنَاہ چھوڑ دے، ایسے خوش نصیب بندے کے لئے 2جنتیں ہیں۔([1]) ایک جنّت خوفِ خُدا کے صلے میں اور ایک نفسانی خواہشات چھوڑنے کا صلہ ہے۔([2])
سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! اللہ پاک سے ڈر کر، اس کے حُضُور حاضِری ہو گی، اس بات کو یاد کر کے جو بندہ گُنَاہ سے بچ جائے، اس کا کیسا زبردست انعام ہے، ایسے خوش نصیب کو 2 جنتیں عطا کی جائیں گی، وہ جنتیں بھی کیسی عالی شان ہوں گی؟