Book Name:Gunnah Chorne Ka Inaam
پیارے اسلامی بھائیو! نپے تُلے الفاظ میں کتنی خوبصُورت نصیحت ہے جو امامِ حُسَین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمائی ہے، اس خطبے کی بنیاد 2 باتیں ہیں: (1):یہ دُنیا فانی ہے، جو یہاں آیا ہے، اس نے دُنیا سے جانا ہی جانا ہے (2):کامیابی اس میں ہے کہ بندہ گُنَاہوں سے بچے، تقویٰ اختیار کرے۔ امام حُسَین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے بڑے بھائی جان امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں: اِنَّ أَكْيَسَ الْكَيِّسِ التُّقَى وَأَحْمَقَ الْحُمْقِ الْفُجُورُ بے شک سب سے زیادہ عقل مند وہ ہے جو تقویٰ اختیار کرے (یعنی گُنَاہوں سے بچے) اور سب سے زیادہ اَحْمَق و بیوقوف وہ ہے جو گُنَاہوں میں مبتلا رہتا ہے۔([1])
عمل کا ہو جذبہ عطا یاالٰہی! گناہوں سے مجھ کو بچا یاالٰہی!
میں پانچوں نمازیں پڑھوں با جماعت ہو توفیق ایسی عطا یاالٰہی!
ہو اَخلاق اچھا ہو کردار سُتھرا مجھے مُتّقی تُو بنا یاالٰہی!([2])
گُنَاہ اللہ پاک سے جنگ ہے
پیارے اسلامی بھائیو! بات واقعی سچّی ہے، گُنَاہ نادانی کے سِوا کچھ بھی نہیں ہے، جو گُنَاہ میں مبتلا ہوتا ہے، اپنا وقت تو برباد کرتا ہی ہے، ساتھ ہی ساتھ خُود کو اللہ پاک کے غضب کا حقدار بھی بنا لیتا ہے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
مَنْ یَّعْمَلْ سُوْٓءًا یُّجْزَ بِهٖۙ (پارہ:5، سورۂ نساء:123)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:جو کوئی برائی کرے گا اسے اس کا بدلہ دیا جائے گا۔
اللہ ! اللہ ! معلوم ہوا؛ جو گُنَاہ کرتا ہے، وہ اس کا بدلہ پاتا ہے۔ حضرت امام حسن بصری