Book Name:Gunnah Chorne Ka Inaam
واقعہ سُناتے سُناتے جب اس نے دوبارہ وہ آیتِ کریمہ پڑھی تو دوبارہ خوفِ خُدا غالِب آیا، اس نے ایک زور دار چیخ ماری اور اس کا دَم نکل گیا۔ رات ہی کو غسل و کفن کا انتظام کر کے اسے دفن کر دیا گیا۔ صبح کو جب حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو تمام واقعہ معلوم ہوا تو آپ اس نوجوان کی قبر پر تشریف لائے اور یہ آیتِ کریمہ پڑھی:
وَ لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِۚ(۴۶) (پارہ:27، الرحمٰن:46)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لیے دو جنتیں ہیں۔
قبر میں سے اس نوجوان نے جواب دیتے ہوئے کہا: یَا اَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْن!بیشک میرے ربّ نے مجھے 2جنتیں عطا فرمائی ہیں۔([1])
اللہ پاک کے حُضُور حاضِری کا تَصَوُّر
سُبْحٰنَ اللہ ! کیا پیارا اِنْعام ہے۔ ہمیں بھی یہ وَصْف اپنانا چاہئے۔ ویسے ہم بزرگوں کے خوفِ خُدا کی کیفیات کو دیکھیں تو ان کی تو کیا ہی شان ہے...!!*ان پر تو خوفِ خُدا کے سبب کپکپی طاری رہتی تھی*انہیں دیکھنے والوں کو لگتا تھا کہ جیسے ابھی میدانِ محشر سے ہو کر واپس آ رہے ہیں*ہر وقت ڈرے، سہمے رہتے تھے*خوفِ خُدا کے سبب روتے تھے*ان کے آنسوؤں سے داڑھی تَر ہو جاتی تھی*رُخساروں پر آنسوؤں سے لکیریں پڑ جاتی تھیں*بےہوش ہو جایا کرتے تھے۔ یہ بہت اعلیٰ درجے کی کیفیات ہیں، اللہ پاک ہمیں ان نیک لوگوں کا صدقہ نصیب فرمائے۔ کم از کم اتنا خوفِ خُدا تو ہر مسلمان کے اندر ہونا چاہئے کہ جب ہمارے دِل میں گُنَاہ کا خیال آئے، شیطان ہمیں گُنَاہ کی دعوت دے تو