Gunnah Chorne Ka Inaam

Book Name:Gunnah Chorne Ka Inaam

سب سے اَفْضَل کون؟

ایک مرتبہ مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے لوگوں سے پوچھا: اَیُّ النَّاسِ اَفْضَلُ؟ یعنی سب سے افضل بندہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا: نمازی۔ فرمایا: نماز پڑھنے والا بعض دفعہ گُنَاہ بھی کرتا ہے، نیکیاں بھی کرتا ہے(یعنی یہ بھی تو ممکن ہے کہ بندہ نماز تو پڑھتا ہے مگر اور کئی طرح کے گُنَاہوں میں مبتلا ہے، لہٰذا صِرْف نمازی اَفْضَل نہیں ہو سکتا)۔ لوگوں نے پِھر عرض کیا: راہِ خُدا میں لڑنے والا۔ آپ نے فرمایا: یہ بھی گُنَاہ بھی کرتا ہے، نیکیاں بھی کرتا ہے۔ لوگو بولے: روزہ دار سب سے افضل ہے۔ فرمایا: روزہ دار بھی کبھی گُنَاہ کرتا ہے، نیک کام بھی کر رہا ہوتا ہے۔ آخر حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے خود فرمایا: سب سے افضل بندہ صاحِبِ وَرَع (یعنی پرہیزگار)ہے۔ بیشک وَرَع (یعنی پرہیزگاری) کے ذریعے آدمی کی نیکیاں مکمل ہو جاتی ہیں۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو! یہ بہت سبق آموز روایت ہے، واقعی کتنے ایسے ہیں جو نمازیں تو پابندی سے پڑھتے ہیں مگر جھوٹ بھی بولتے ہیں، سُودی لین دین بھی کرتے ہیں، گالیاں بھی بکتے ہیں، غیبتیں اور چغلیاں بھی کھاتے ہیں*دوسروں کو تکلیفیں بھی دیتے ہیں*کتنے روزہ دار ایسے ہیں جو بھوک پیاس کے سوا کچھ حاصِل نہیں کرتے، روزہ رکھ کر بھی گُنَاہوں بھرے کاموں میں پڑے ہوتے ہیں*کتنے حاجی ایسے ہیں جو لاکھوں روپیہ خرچ کر کے حج تو کر لیتے ہیں مگر گُنَاہوں سے باز نہیں آتے*کتنے تِلاوت کرنے والے ایسے ہیں جو تِلاوتِ قرآن کے باوُجُود گُنَاہوں میں بھی مبتلا ہوتے ہیں۔ حضرت فاروقِ اعظم


 

 



[1]...موسوعہ ابن ابی دنیا، کتاب الوراع، جلد:1، صفحہ:198، حدیث:18۔