Gunnah Chorne Ka Inaam

Book Name:Gunnah Chorne Ka Inaam

اللہ ! اللہ ! معلوم ہوا کہ گناہ کو معمولی سمجھنا منافق کی نشانی ہے ۔آہ! آج ہمارے ہاں تو یہ معمول کی بات ہو گئی ہے*لوگ گناہ کرتے ہیں *نمازیں قضا ہوتی ہیں*مسجدیں ویران ہیں*بازاروں میں جھوٹ، دھوکہ، دغا بازی عام ہے*گھر گھر گویا سینمے بنے ہوئے ہیں*فلمیں، ڈرامے، موسیقی وغیرہ گھر گھر چل رہی ہے، اس کے باوجود ان گناہوں کا ہمیں احساس تک نہیں ہوتا۔اللہ  ہمیں سمجھ عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  

بڑے اور چھوٹے گُنَاہ میں فرق

علمائے کرام فرماتے ہیں:بندے سے جب گُنَاہ ہو اور وہ اسے معمولی نہ سمجھے، بہت بڑا گُنَاہ خیال کرے اور اللہ  پاک سے ڈر جائے تو ایسا گُنَاہ رَبّ کے حُضُور چھوٹا ہے (یعنی اس کے اس خوف اور ڈر کے سبب وہ گُنَاہ بخش دیا جاتا ہے) اور اگر بندہ گُنَاہ کرے، پِھر اسے معمولی خیال کر لے تو وہ گُنَاہ بہت بڑا ہے کیونکہ اس پر نہ اسے شرمندگی ہو گی، نہ وہ اسے چھوڑے گا، نہ اس کی معافی کا سامان ہو سکے گا۔([1])

گُنَاہ کے بعد کی 4بُرائیاں

حضرت عوّام بن حَوْشَب رَحمۃُ اللہ  عَلَیْہ فرماتے ہیں: گُنَاہ ہو جانے کے بعد کی 4بُرائیاں ایسی ہیں جو گُنَاہ سے بھی زیادہ بُری ہیں: (1):اِسْتِصْغَار (یعنی گُنَاہ کو معمولی سمجھنا) (2):اِغْتِرَار (غافِل ہونا) (3):اِسْتِبْشَار (یعنی خوش رہنا، اللہ  پاک کے حُضُور حاضِری سے خوف نہ کھانا) (4): اوراِصْرَار (یعنی گُنَاہ پر جَم جانا، توبہ نہ کرنا)۔ ([2])


 

 



[1]...تنبیہ الغافلین، باب ما جاء فی الذنوب، صفحہ:209۔

[2]...تنبیہ الغافلین، باب ما جاء فی الذنوب، صفحہ:209۔