Book Name:Noor Me Lipta Hua Admi
میں بہت مشقت اُٹھانی پڑے، تیرے ذِکْر میں تو بہت لُطْف ہے۔ اللہ پاک نے فرمایا: موسیٰ! یہ تَو آپ پر میری مہربانی ہے کہ آپ کو میرے ذِکْر میں لذّت آتی ہے، ورنہ فِرْعَون کو دیکھئے! اس نے اپنا تاج و تخت، قُوّت و سلطنت سب برباد کر لیا، دریا میں غرق ہو جانا تو منظور کر لیا مگر ایک مرتبہ بھی میرا نام اپنی زبان پر لانا گوارا نہ کیا۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا ذِکْرُ اللہ کے فضائِل بہت ہیں تو اس کے ساتھ ساتھ ذِکْرُ اللہ مَشَقّت بھری عبادت بھی ہے، اگر ہم ذِکْرُ اللہ کی عادَت اپنانا چاہتے ہیں تو اس کے لئے ہمیں بہت کچھ چھوڑنا بھی پڑے گا*فُضُول گوئی سے زبان کو روکنا ہو گا*بُری صحبت بھی چھوڑنی پڑے گی*جولوگ پان، گٹکا وغیرہ کھاتے ہیں، انہیں ذِکْرُ اللہ کے لئے پان گٹکے کی قربانی دینی پڑے گی*سوشل میڈیا کا استعمال صرف و صرف ضرورت کے لئے کرنا پڑےگا، ایسی سب فُضُولیات کی قربانی دیں گے، تب ہی تَو ذِکْرُ اللہ کی طرف تَوَجُّہ رہے گی، پھر ہی کہیں جا کر ہمیشہ ذِکْر و فِکْر میں مشغول رہ پائیں گے۔
الحمد للہ! امیرِاہلسنت مولانا محمد الیاس عطارقادری دَامَتْ بَرْکَاتُہم العالیہ نیکیوں کا بےمثال جذبہ رکھتے ہیں، ایک مرتبہ آپ عمامہ شریف باندھ رہے تھے، اس دوران آپ کے مبارک لبوں کو حرکت ہو رہی تھی، پوچھنے پر فرمایا: میں اللہ، اللہ پڑھ رہا ہوں، تاکہ عِمَامہ باندھنے کے ساتھ ساتھ ذِکْرُ اللہ بھی ہوتا رہے۔ شیخِ طریقت، امیر ِاہلسنت دَامَتْ بَرْکَاتُہم العالیہ نےایک مرتبہ مدنی مذاکرے میں فرمایا: پان اینٹی ذِکْر و درود ہے (یعنی پان منہ میں رکھ کر ذِکْر نہیں ہو پاتا)، اس لئے میں پان نہیں کھاتا۔
سُبْحٰنَ اللہ! اللہ پاک کے نیک بندوں کی نرالی ہی ادائیں ہوتی ہیں۔ اللہ پاک ہمیں